Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > گردشِ خاک > ۵۔ زندگی سے ہارا آدمی

گردشِ خاک |
حسنِ ادب
گردشِ خاک

۵۔ زندگی سے ہارا آدمی
ARI Id

1688708536651_56116591

Access

Open/Free Access

Pages

۲۶

زندگی سے ہارا آدمی

میں نے طور پہ آدمی کو پکارا

تو ہانپتا ہوا بے بس چہرہ سامنے آ گیا

میں اس کا قصیدہ لکھوں

یا اس کی حالت زار کا مرثیہ بیان کروں

وہ آدمی جس کے حال پر،سوال پر، خیال پر

میں افسوس کے سوا کچھ نہیں کر سکتا

جس نے اپنے ظاہر کو روشن کرنے کے لیے باطن کو جلا دیا

زر بناتے ہوئے اصلِ زر کو بھول گیا

گھر کو ریستوران بنا لیا اور پائوں کو پہیے لگا لیے

گویا اپنے پائوں کاٹ لیے

اس تیز رفتاری میں اتنا آگے نکل آیا کہ تنہا رہ گیا

اپنے وجود سے بیزار

زندگی سے ہارا ہوا

دوست میسر نہیں، بس یادیں ہیں

تصویریں دستیاب ہیں مگر بولتی نہیں

بس اتنا سا جواب’’ وقت نہیں ملتا‘‘

’’بہت مصروفیت ہے آج کل‘‘

کاش وہ تصویریں بھی بولتی جو دل میں بسی ہیں

کبھی مسکراتی، کبھی رنجیدہ ہوتیں

اب تو انسان بھی تصویر دکھائی دیتا ہے

میں اس تنہائی کے مارے آدمی سے اکتا گیا ہوں

ان روشن راتوں اور ان سیاہ دنوں سے گِھن آنے لگی ہے

میرا دل تو اب مجھ سے وہی پرانا آدمی مانگتا ہے

محبت، پیار، خلوص اور ہمدردی سے بھرا،دانا آدمی

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...