Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > گردشِ خاک > ۱۵۔ میری ماں نہیں رہی

گردشِ خاک |
حسنِ ادب
گردشِ خاک

۱۵۔ میری ماں نہیں رہی
ARI Id

1688708536651_56116601

Access

Open/Free Access

Pages

۵۲

دریوزہ گری

پابندِ سلاسلِ قسمت ،یہ خاک زاد

فگار سینے کے بل رینگتا ہوا

سڑکوں پراپنی بے پائی گھسیٹتا ہوا

کٹے ہوئے دست و بازو لہراتا ہوا

صدائے سوال بلند کرتا ہے

جس کی غلاظت بھری حریص سوچوں کی تلوار نے

خودی کا سر قلم کر دیا ہے

سڑک کے دوسری طرف سیاہ برقعے میں لپٹی دو خشمگیں نگاہیں

ہر گزرنے والے کو سوالیہ انداز میں دیکھتی ہیں

غربت اور بے حسی کے دھول میں اٹے،برہنہ بچے

جنھوں نے بھوکی ضرورتوں کی کوکھ سے جنم لیا

لبوں پہ التجائے پیہم سجائے چیختے ہیں

’’اﷲ کے نام پہ دے بابا‘‘

’’اﷲ جوڑی سلامت رکھے‘‘

یہ التجائے پیہم سن کر حیرت ہوتی ہے

انسان خود ہی ستم زاد خود ہی ستمگر

 

یہ نسل در نسل بخشیش کے طلبگار

یہ ازلی گداگر

اقلیم ِ گداگری کے شہنشاہ

جو کتنے گریباں چاک کر کے

کتنی عصمتوں کے جنازے اٹھا کر

کتنے ہنر مندوں کے ہاتھ کاٹ کر

دستِ طمع دراز کرنے پر مجبور کرتے ہیں

یہ خودی کے قاتل اس بات سے بے خبر ہیں

فقر کیا ہے اور فقیری کیا چیز ہے؟

یہ خراج کے گدا گر کیا جانیں قیصری کیا ہے ؟

یہ کشکول میں کھنکتے ہوئے سکوں کی جھنکارپر مست ہونے والے

کیا جانیں اتحاد،تنظیم اور یقین محکم کیا ہے ؟

ان کے نزدیک سکوں کا مجموعہ ’’اتحاد‘‘ہے

گدا گری کے لیے ہاتھ کٹوانا ’’یقینِ محکم ‘‘ہے

علاقے اور وقت بانٹ کر مانگنا ’’تنظیم ‘‘ہے

 

سب کے طریقے مختلف ہیں میاں!

ورنہ انسان ہر روپ میں گدا گر ہے

کچڑے کے ڈھیر پر پڑابچہ اپنی شناخت کا گدا گر

سینے پرڈگریوں کے تمغے سجائے گلیوں میں گھومتا جواں بھی گدا گر

لباسِ رعونت پہنے سڑک پر کھڑا محافظ بھی گدا گر

خدا کے نام پر مانگنے والے یہ مذہبی سوداگربھی گداگر

یہ شاہوں کے قصیدہ گو ،لفظ و معنی کے قاتل بھی گدا گر

یہ بستی ہے گداگروں کی

یہاں کے شاہ و گدا سب گدا گر

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...