1688708536651_56116603
Open/Free Access
۵۷
واپسی
وہ شخص اک مدت بعد لوٹا
جب مہجور رات کی خاموش پہنائیوں میں
پلکوں کی چلمنیں تھک کر گر چکی تھیں
آنکھوں کے منتظر دَر بند ہو چکے تھے
دل کے طاقچے میں انتظار کا چراغ بجھ چکا تھا
دھویں کی پرچھائیاں ڈرا رہی تھیں
امید کا چاند ڈھل چکا تھا
تنہائی بین کر رہی تھی
خواب ٹھوکریں کھا رہے تھے
ہر چیز علم بغاوت لہرا چکی تھی
لیکن اس شخص کی واپسی پر
جیسے ہر چیز میں جان در آئی ہو
محبت کی خوشبو سے گھر مہک اٹھا
دیواریں مسکرانے لگیں در چمک اٹھا
چلمنیں خوشی کے مارے جھومنے لگیں
شب کی خاموش صدائیں گنگنانے لگیں
میں ان سحر آگیں لمحات پر حیران تھا
اس عجب بات پر پریشان تھا
وہ خوشبوئوں کا قافلہ لیے پھر سے لوٹ آ یا ہے ؟
میرے جسم و جاں پھر سے معطر ہو گئے
وہ محبتوں کا سراب ،جذبات کا گرداب
میری حسرتوں کا حساب لیے لوٹ آ یا ہے
عہدو پیماں کی دھول میں اٹی کہنہ چاہتوں کا بار لیے
وفا و جفا میں بٹی حیرتوں کا فسوں لیے
سفر سے نڈھال زندگی کا جمال لیے
اچانک کہاں سے آ گیا ہے
سورج کی کرنیں چلمن کو چیرتی ہوئیں
آنکھو ں کے در پہ دستک دینے لگیں ،تو یا د آ یا
خواب تو فقط نبیوں کے سچے ہوتے ہیں
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |