۲۰۔ ہونٹ ناز پرور کے
Chapter Info
ARI Id
1688708536651_56116606
Access
Open/Free Access
Pages
۶۸
ہونٹ ناز پرور کے
اس ناز پرور کے ہونٹ
جیسے کسی ماہر سنگ تراش نے نفاست سے تراشے ہوں
میں دن بھر جملوں کی ترا ش خراش میں مصروف رہتاہوں
کاش ان تراشیدہ ہونٹوں کو لفظوں کا پیراہن دے سکوں
جن پہ سرسوں کے پھولوں کی طرح مسکراہٹ پھوٹتی ہے
تو صبح کی پو پھوٹنے کا گمان ہوتا ہے
بہار نکہتوں کا کاسہ لیے اُن کی دریوزہ گری کرتی ہے
لفظ ان کی حلاوت سے رعنائی پا کر نکلتے ہیں
مگر ان ہونٹوں پر خزاں رسیدگی
ایک بے نام سے افسردگی
ایک بے مایا سی تشنگی
جیسے پت جھڑ میں شبنم کے منتظر پژمردہ پتے
جیسے ویرانہ کسی صدا کو پکارے
دیوانہ خدا کو پکارے
مگر ایسے میں اچانک کوئی سرسراہٹ
ویرانہ کے بدن میں بجلی سی کوند جائے
وہ آمد۔۔۔ وہ سرسراہٹ۔۔۔میں کیوں نہیں۔۔۔؟
کاش ایسا ہو
ہونٹ ناز پرور کے
میری آمد پہ کھلیں
میرے لیے مسکرائیں
میرے لیے گویا ہوں
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...