Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > گردشِ خاک > ۳۲۔ ہم ہر لمحہ فسوں میں ہیں

گردشِ خاک |
حسنِ ادب
گردشِ خاک

۳۲۔ ہم ہر لمحہ فسوں میں ہیں
ARI Id

1688708536651_56116618

Access

Open/Free Access

Pages

۸۹

ہم ہر لمحہ فسوں میں ہیں

ہم نجانے کس فسوں میں ہیں

خود سے بے خبر ،منتشر منتشر

شب و روز کے فریب میں

 سایۂ آسیب میں

ہم اس فریب کے فسوں میں ہیں

جس میں زندگی کی حلاوتیں ،کرواہٹوں میں بدل گئیں

مسکراہٹیں ،قہقہے،محفلیں،سب آہٹوں میں بدل گئیں

کیا ان دروازوں کو گرا نہ دیں؟

اب کوئی دستک نہیں دیتا

کیا ان مکانوں کو ڈھا نہ دیں؟

جہاں مکڑیاں مکیں ہیں

جالے محو ِ رقص ہیں

 جالے جنھوں نے دل و دماغ جکڑے ہوئے ہیں

ہم اس عنکبوت کے فسوں میں ہیں

یہاں شناسائوں کا ذکر کیا

یہ اجنبیوں کو بھی نگل گئی

عجب سی بے دلی ہے۔۔ اک مہیب خامشی ہے

ہم خامشی کے فسوں میں ہیں

 گفتار کا تو ذکر کیا یہ سرگوشیاں بھی نگل گئی

کوئی اسرافیل کو آواز دے

کوئی عزرائیل کو بلائے

اب معنی ء زیست کا کسی کو پتہ نہیں

یاں ہر نفس اک جنوں میں ہے

ان کا یہ جنوں بھی کچھ نہیں

بس وقت کے ساتھ ایک دوڑ ہے

 وقت سے آگے کوئی نکلا نہیں

ہر کوئی اپنے فسوں میں مبتلا ہے

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...