Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > گردشِ خاک > ۳۶۔ حزیں حرف گر (۳)

گردشِ خاک |
حسنِ ادب
گردشِ خاک

۳۶۔ حزیں حرف گر (۳)
ARI Id

1688708536651_56116622

Access

Open/Free Access

Pages

۹۴

حزیں حرف گر (۳)

اے آدم گر!

میں تیرے وصل کی خواہش کا مارا ہوا

ازل سے کاندھوں پہ روشنی کا بوجھ اٹھائے

جو کبھی میرے سامنے جھکی تھی

اب میرے ہر عمل کی گواہ ہے

میں سوچتا ہوں

وصل کیسے ممکن ہو

ہمارے درمیان ایک آتشیں دیوار ہے

وہ آگ جو مانندِ خوں مجھ میں رواں ہے

لمحہ بھر بھی اپنے کارِ پیہم سے بے خبر نہیں

جس کے سائے میں خواہشیں بھڑک رہی ہیں

یہ روشنی یہ آگ دراصل واہمے ہی تو ہیں

میرے ہونے سے یہ واہمے تصویر بنتے ہیں

وہ تصویر جو ہر لمحہ بدل رہی ہے

اے رہنمائے ابد !

تو بھی آدم زاد کو الجھائے رکھتا ہے

محبت کے لالچ میں ،رشتوں کی بھول بھلیوں میں

سفر کی الجھنوں اور منزل کی ہوس میں

مگر جب حسد اور نفاق کی آندھیاں چلتی ہیں

رشتے اپنی لگائی آگ میں جھلستے ہیں

بچھتاوے کی راکھ کے سوا کچھ باقی نہیں رہتا

یہ آدم زاد حقیقتوں کے سب آئینہ توڑ چکا ہے

خود فریبی کے عوارض میں مبتلا

حقیقت سے نظریں چراتا ہوا

سفرِ ابد پر گامزن

اے آدم ساز!

اب ایسی مٹی سے کوئی آدم تخلیق کر

جس میں خواہشوں کی بو نہ ہو

حسد کی آگ نہ ہو

فریب کی باس نہ ہو 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...