Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > گردشِ خاک > ۵۷۔کسے معلوم انجام محبت

گردشِ خاک |
حسنِ ادب
گردشِ خاک

۵۷۔کسے معلوم انجام محبت
ARI Id

1688708536651_56116643

Access

Open/Free Access

Pages

۱۳۷

کسے معلوم انجام ِ محبت
تیرے وعدوں کے خمیدہ رستے پر
میری نڈھال حسرتوں سے اور نہیں چلا جاتا
تم سے جڑی ہر آس بغاوت پراتر آئی ہے
تمھاری یہ محبت جفائوں کا آمیختہ ہے
تمھاری تسلیاں اور پیار کے دلاسے سب میرا آموختہ ہے
ہر صبح میری سرخ آنکھیں امیدِ نوکا سورج دیکھتی ہیں
مگر جب شام سرمئی اندھیرا پہن لیتی ہے
انتظار کے چراغوں کا دھواں آنکھوں کی پتلیاں پھیلا دیتا ہے
یہ انتظار کب مجھے نیند کی وادی میں دھکیل دیتا ہے، معلوم نہیں
خوابوں کی تتلیاں بو جھل پلکوں پر آبیٹھتی ہیں
رات بھر تیرے خوابوں کی ایک مجلس بپارہتی ہے
سَحرہونے سے ذرا پہلے ایک ماتمی جلوس برآمد ہوتا ہے
حسرتیں نوحہ کناں ہوتی ہیں
آہیں اورنالے زنجیر زنی کرتے ہیں
محبت اپنے ’’ہونے ‘‘ اور ’’نہ ہونے‘‘ کی مرثیہ خوانی میں مصروف ہے
دل ایک کونے میں پڑا کانپتا ہوا محوِ دعا ہے
منتظر ہے کسی سورج کی حدت بھری کرنوں کا
جو اس کے بدن میں استراحت بھر دیں

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...