Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > نیل کے سنگ > جادہ منزل

نیل کے سنگ |
حسنِ ادب
نیل کے سنگ

جادہ منزل
ARI Id

1688711613335_56116721

Access

Open/Free Access

Pages

۱۲

جادہ منزل

اسلام آباد سے شرم الشیخ تک اگر ہوائی جہاز براہِ راست اڑان بھرے تو یہ سفر تقریباََسات سے آٹھ گھنٹے میں طے ہو سکتا ہے ۔مگر اس سفر کی تکمیل کے لیے مسافر کو چوبیس گھنٹے لگے ۔اسلام آباد کے ہوائی مستقر کی انتظار کے صاف شفاف شیشوں سے سعودی ائیر لائن کا دیو ہیکل ہوائی پرندہ کھڑا صاف نظر آ رہا تھا ۔اس پرندے کی منزل ریاض کا دلکش ائیر پورٹ تھا ۔جہاں سے مجھے پانچ گھنٹے کے انتظار کے بعد اسی کمپنی کے جہاز سے قاہرہ کا سفر درپیش تھا ۔تمام مسافر ٹکٹکی باندھے کبھی جہاز اور کبھی الیکترانی گھڑیال پر نظر ڈالتے،مسافروں کی جہاز میں جلد بیٹھنے کی خواہش جس رفتار پر چل رہی تھی گھڑیال کی سوئیا ںاس کے ساتھ قدم ملاکر چلنے سے عاری تھیں ۔لمحہ موجود منجمد تھا اور شوقِ پرواز کو پر لگے ہوئے تھے ،مقیم رشتہ دار مسافروں کو دلاسا دے کر رخصت ہو رہے تھے کہ خیریت سے پہنچنے کی اطلاع ضرور دیں ۔عازمین سفر اچھی نشست چاہے اپنی ہویا پرائی کے حصول کے لیے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے میںکوشاں تھے ۔مسافر کو عازمین کی یہ حالت و حرکت دیکھ کر ایک دانا کی تحریر یاد آ گئی ،اقتدار کی مسند ہو کہ جہاز کی نشست ،کرسی کے حصول کے اصول یکساں ہوتے ہیں ۔جہاز میں داخل ہو کر بھی مسافروں کو چین نہ آ یا کوئی آگے یا پیچھے بیٹھنے کے فوائد کو بیان کر رہا تھا اور کوئی دائیں بائیں بازو کی بحث میں الجھا ہوا تھا وہاں پیش و پس یہاں چین و چناں ۔بعض مسافر محرموںکے ساتھ بیٹھنا چاہتے تھے اور بعض نا محرموںکے ساتھ ۔ادھر دوستی کا دعویٰ اورکشش ،ادھر ہوس کا جواب دعویٰ اور بہکاوا، سب متذبذب نظر آ رہے تھے ۔فیصلہ کرنا مشکل ہو رہا تھا ۔بقول مختار مسعود اگر تذبذب لاحق نہ ہوتا تو ہر شخص خدائی کا دعویٰ کر بیٹھتا ،بیچارگی بشریت کی پہچان ٹھہری اور بے نیازی مشیت کا خاصہ۔

چار گھنٹے کی مسافت کے بعد جہاز نے ائیر پورٹ پر دم لیا ۔اس ہوائی مستقر کا نام شاہ خالد انٹر نیشنل ائیر پورٹ ہے جو کہ سعودی دارلحکومت میں شمال کی جانب کوئی بیس کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔اس ہوائی مستقر کی مصروفیت اور آمدو رفت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس سے سالانہ دو کروڑ ساٹھ لاکھ مسافر گزرتے ہیں ۔یہاں لگ بھگ بارہ ہزار گاڑیاں کھڑی کرنے کی گنجائش ہے ۔اتنے بڑے ائیر پورٹ میں قاہرہ کی طرف جانے والے جہازوں کا گوشہ کونسا ہو گا،مسافر کو اس حوالے سے ذرا پریشانی ہوئی ،مگر وہاں موجود نو عمر لڑکیوں نے یہ مشکل آ سان کر دی۔ ہر نکڑ پر ایک اطلاعی بورڈ آویزاں تھا جس کے نیچے کھڑی ایک دو نوجوان لڑکیوں پر ذمہ داری عائد کی گئی تھی کی مسافرو ں کو نشانِ منزل سمجھا نے میں ان کی مدد کریں۔ نوجوان سعودی شاہ محمد بن سلمان نے سعودی روایات سے ہٹ کر ایک نئی راہ لی ہے اب سعودی عرب بدل رہا ہے ۔سعودی خواتین کو معاشرے میں بااختیار بنانے کی باتیں ہو رہی ہیں ۔انہی میں سے ایک لڑکی نے بتایا کہ قاہرہ کے جہاز تک پہنچنے کے لیے سیڑھی نمبر ۲۴ سے اترناہو گا ،ساتھ یہ بھی بتایا کہ ابھی جہاز کی بورڈنگ شروع ہو نے تک چھے گھنٹے انتظار کر نا ہو گا مسافر نے ان سے پوچھا کہ یہاںکوئی چائے خانہ ہو گا جہاں سے چائے پی جا سکے تو لڑکی نے دائیں طرف ہاتھ سے اشارہ کیا۔مسافر چائے خانے کی تلاش میں آ گے بڑھا تو وہاں ایک خوبصورت مسجد نظر آئی اس مسجد کی خوبصورتی بے مثال تھی ۔داغی شیشے (Stained glasses) سے بنی یہ مسجد واقعی ایک شاہکار تھی ۔یہاں برقی قمقموں کی منور روشنیاں داغی شیشے سے منعکس ہوتیں تو پرزم کی طرح کئی رنگوں کی قوسِ قزح بکھیرتیں ۔نماز پڑھنے کے بعد یہاں سے چائے خانے کی راہ لی ۔اﷲ اﷲ کر کے یہ چھے گھنٹے مسجد اور چائے خانے میں گزر گئے ۔سعودی ائیر کے جہاز نے مسافر کو قاہرہ پہنچایا ۔رات کا آخری پہر شروع ہو چکا تھا مسافر کو شرم الشیخ کے لیے جس جہاز پر سوار ہو نا تھا اس نے اگلے دن گیارہ بجے اڑان بھرنی تھی یعنی مزید ۱۲ گھنٹے انتظار ۔مجھے ائیر پورٹ پر یہی بتایا گیا کہ شرم الشیخ کے لیے ترمینل نمبر 1سے جانا پڑے گا ۔میں اس وقت ترمینل 3پر کھڑا تھا ۔ہوائی مستقر کے باہر کئی گاڑیاں بغیر کرایہ لیے ترمینل نمبر 1پر مسافروں کو پہنچا رہی تھیں ۔میں بھی ایک میں سوار ہوا اور ائیر پورٹ کے عقب میں چلنے والی سڑک کے ذریعے ترمینل 1پر پہنچ گیا۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...