Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > نیل کے سنگ > خلیج نغمہ

نیل کے سنگ |
حسنِ ادب
نیل کے سنگ

خلیج نغمہ
ARI Id

1688711613335_56116727

Access

Open/Free Access

Pages

۳۳

خلیج نغمہ

غروب آفتاب کے بعد ہم بس میں سوار ہوئے تو رہبر نے عربی زبان میں اعلان کیا کہ اب ہم خلیج نغمہ جائیں گے ۔کچھ دیر کی مسافت کے بعد ہم خلیج نغمہ کے ایک پر رونق بازار میں تھے ۔خلیج سویز کے کنارے آباد اس خوبصورت قصبے میں عیش و نشاط کے سارے سامان میسر تھے ۔یہاں کسینو ،مساج سنٹراور شراب خانوں کے ساتھ ساتھ ایسے متعدد ہوٹل بھی ہیں جہاں حلال خوراک اور سمندری غذائوں پر مشتمل کھانے دستیاب ہیں ۔ ہوٹلوں کے کارکن گاہکوں کو اپنی طرف راغب کر نے کے نت نئے طریقے اور سلیقے اپنائے ہوئے تھے ۔دکانیں فرعونی تہذیب سے منسلک اشیا ء میں فرعونی مجسموں کی بھرمار تھی ۔قلو پطرہ اور نفرتیتی کے مجسمے کچھ زیادہ ہی تعداد میں تھے جبکہ ابوالھول کے مجسمے تو چوراہوں میں بھی لگے تھے ۔ابوالھول اور قلو پطرہ کے ناموں سے مجھے واقفیت تھی مگر نفرتیتی میرے لیے بالکل نیا نام تھا ۔دکتور محمد علی کہ نفرتیتی فرعون بادشاہ اخناتون کی بیو ی تھی جو بہت حسین و جمیل اور امورِ حکمرانی کا فہم رکھنے والی خاتون تھی ۔مذہب کے حوالے سے بھی اس کی شہرت باقی فرعونی ملکائوں سے مختلف ہے ۔ اخناتون نے جب مذہب تبدیل کیا اور آمون کے خدائوںسے انکار کر کے خدائے یکتا پر ایمان کا اعلان کیا تونفرتیتی نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا۔تاریخ نفرتیتی کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اس کے ایک اورعمل سے بھی پردہ اٹھاتی ہے ۔کہا جاتا ہے کہ چشمِ غزال اور دلکش خدو خال رکھنے والی نفرتیتی جنسی عمل میں نت نئے انداز اپنانے کے لیے بھی شہرت رکھتی تھی ۔فرعونیات کے ماہرین کے مطابق دنیا میں ’’اور ل سیکس ‘‘دہن لذتی کی ابتدا ء اس خاتون سے ثابت ہے ۔کہا جاتا ہے کہ اس کے حنوط شدہ جسم کا باقی حصہ ختم ہو گیا ہے صرف اس کا سر یورپ کے کسی عجائب گھر میں موجود ہے ۔ڈارون کے نظریہ ارتقا کے مطابق جس جگہ کا استعمال زیادہ ہوتو اس کی زندگی اور بقا زیادہ دیر تک ہوتی ہے ۔یہاں بھی نفرتیتی کے جسم کے اوپر والے حصے کی سلامتی شاید اس حصے کے استعمال کی مر ہونِ منت ہے ۔

خلیج نغمہ کے پر رونق بازار سے گزر کر ہم وہاں کی مقامی آبادی کی طرف گئے ۔ گھروں کی دیواریں نیچی تھیں جس کی وجہ سے درونِ خانہ مکین اور کمرے صاف نظر آتے تھے ۔اکثر گھروں کی روشنیاں گل تھیں دکتور عالی نے بتایا کہ یہاں کے لوگ سحر خیز ہیں اس لیے رات کو جلدی سو جاتے ہیں تھوڑی سی مسافت کے بعد دیو ہیکل سمندر نظر آیا رات کی تاریکی میں اتنے قریب سے پر شور سمندر دیکھ کر ڈر لگنے لگا۔بستی خاموش تھی مگر سمندر پرشور اس لیے خوف میں مزید اضافہ ہوا ۔سمندر کنارے ایک خوبصورت ہوٹل میں ہم نے چائے کا آرڈر دیا ۔تھوڑی دیر میں بڑے بڑے پیالوں میں تھوڑی تھوڑی چائے آ گئی ۔ مسافر کے ہونٹوں پر چائے کی سِپ سے پہلے یہ شعر مچلا :

یہاں لباس کی قیمت ہے آدمی کی نہیں

مجھے گلاس بڑے دو شراب کم کر دو

اس شعر کے سننے سے دکتورعالی بہت محظوظ ہوئے اوردکتورہ شائمہ کو اس کا عربی ترجمہ سنایا۔میں نے کہا اس میں دودھ نہیں ہے جبکہ ہم پاکستانی دودھ والی چائے پیتے ہیں۔ ہمارے ملک میں چائے میں دودھ کی کمی بیشی ہی مہمان کی قدرو منزلت کا پیمانہ ہو تا ہے ۔یعنی جس قدر چائے دودھ پتی ہوگی مہمان اس قدر زیادہ خوش ہو گا ۔ا س ہوٹل کے گیٹ پر لکھا تھا self serviceیعنی خود خدمتی ۔میں نے دکتورہ شائمہ سے کہا ،دودھ سے ماوریٰ شائے (مصری چائے کو شائے کہتے ہیں )کو پینا میرے لیے محال ہے البتہ آپ بنائیں تو شاید تاثیر اچھی ہو جائے اور سکون سے پی سکوں ۔اس پر دکتورعالی نے پوچھا وہ کیسے میں نے کہا:

طلسم مصر ہے اس کے حسین ہاتھوں میں

جو وہ بنائے تو چائے کو جام کر دے گی

دکتورہ شائمہ جامعہ الازہر شریف میں عبرانی زبان و ادب کی استاد تھی ۔شکل و صورت میں مصری خواتین سے کم مماثلت رکھتی تھی اس لیے جاذب نظر تھی ۔ہندوستانی فلموں کی ہیروئن کی طرح سانولی رنگت ،چست بدن اور دلفریب اندازِ تکلم نے ان کی جاذبیت کو اور نمایاں کیا ہوا تھا۔ہندوستانی فلموں اور پاکستانی ڈراموں کی رسیا تھی ،میں نے پوچھا آپ کو اردو زبان سمجھ میں آتی ہے ؟کہنے لگیں فیلنگز (احساسات )اور ایکسپریشن سے اندازہ لگاتی ہوں ۔میں انھیں ’’انڈین‘‘کہہ کر مخاطب کرتا ۔ابتدا میں وہ اس سے چڑتی تھیں مگر بعد میں اچھا لگنے لگا ۔مصری خواتین کو مشاطگی کی بڑی فکر لگی رہتی ہے ۔اپنے جسم کے مختلف حصوں کو خوبصورت بنانے کا بھوت ہر عورت پر سوار رہتا ہے لیکن مصری خواتین کے اعصاب پر یہ بھوت کچھ زیادہ ہی سوار نظر آتا ہے ۔ شائمہ کو یہ بیماری باقی خواتین کے مقابلہ میں کم تھی ۔اس لیے منفرد نظر آتی تھی اگر کہا جائے کہ وہ مصری کی ڈلی تھی تو غلط نہ ہو گا ۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...