Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > نیل کے سنگ > مال مویشی، مصر و مانسہرہ

نیل کے سنگ |
حسنِ ادب
نیل کے سنگ

مال مویشی، مصر و مانسہرہ
ARI Id

1688711613335_56116731

Access

Open/Free Access

Pages

۳۹

مال مویشی، مصر و مانسہرہ

شرم الشیخ سے جبلِ موسیٰ کا زمینی فاصلہ کوئی دو سو میل ہوگا۔ سارا راستہ بے آب و گیاہ ہے۔ کہیں کہیں جھاڑی نما درخت نظر آتے ہیں جس کو مقامی زبان میں ’’شگ‘‘ کہتے ہیں۔ راستے میں چھوٹی چھوٹی بستیاں بھی نظر آتی ہیں جن میں مکان ایک دوسرے سے بہت دور ہوتے ہیں یعنی مکانوں کے درمیان محلے اور چم کا تاثر نہیں بن رہا تھا۔ سڑک کنارے کبھی کبھی بکر والوں اور چرواہوں کی ٹولیاں سفر کرتی نظر آتیں ،دکتورہ بسنت نے مجھے سے پوچھا کہ پاکستان میں بھی یہ قوم موجود ہے ؟میں نے کہاجی بالکل ۔اس نے کہا یہ بہت محنتی اور مالدار ہوتے ہیں۔سفر کے گردوغبار نے ان کے چہرے کو غربت زدہ بنا لیا ہوتا ہے مگر ان کی بکریاں ،اونٹ اور بھیڑیں لاکھوں کروڑوں کی ہوتی ہیں ۔میں نے کہا جی بالکل پاکستانی چرواہے بھی ایسے ہی مالدار اور محنتی ہوتے ہیں،میں جب بھی ان سے ملتا ہوں ان کو اعصابی طور پر مضبوط پاتا ہوں نہ راستوں کی طوالت سے پریشان نہ جلد منزل تک پہنچنے کی فکر نہ سفرکی صعبتوں کا گلہ اور نہ جسمانی و ذہنی تھکن کے آثار ،شہری آبادیوں اور بستیوں سے گزرتے وقت جب یہ بھیڑ بکریاں ریوڑ سے الگ ہو جاتی ہیں یا کوئی بس ،ٹرک یا گاڑی والا ہارن دیتا یا کوئی بدزبانی کرتا ہے تو ان بکر والوں کو غصہ نہیں آتا ،بس اپنے بے زمام ناقے کو یہ گلہ بان منہ کے ذریعے خاص سیٹیاں بجا بجا کر سوئے قطار کشیدتے چلے جاتے ہیں ۔

مانسہرہ سے دریائے کنہار کے کنارے کنارے ایک سڑک ناران اور گلگت کی طرف جاتی ہے ،درمیان میں عطر شیشہ کے مقام پر ایک دوراہا آتا ہے جہاں سے کشمیر مظفر آباد تک ،مظفر آباد سے دریائے نیلم کے کنارے کنارے شاردہ ،کیل اور تائو بٹ تک کئی دنوںکی پیدل مسافت یہ چرواہے اپنے مال مویشیوں کے ساتھ طے کرتے ہیں ۔مسافر بار ہا گاڑی سے اتر کر ان چرواہوں کے ساتھ دور تک پیدل چلنے کی خواہش کی تکمیل کر چکا ہے ۔آزاد کشمیر کیرن کے مقام پر جب دریائے نیلم میں طلاطم زیادہ ہو جاتا ہے تو وہ دو دشمن ملکوں کے درمیان اس تنگ گھاٹی میں خوف کی شدت بڑھ جاتی ہے اور مقامی لوگ سیاحوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ دریا کے اس پار بھارتی مقبوضہ کشمیر ہے یہاں احتیاط کے ساتھ گزرا کریں کسی بھی وقت ہندوستانی فوج کو مستی چڑھ سکتی ہے اور بلا وجہ آپ کو گولی مار سکتے ہیں تو پیش منظر سے سرشار سیاح پس منظر سے اپنی بے خبری پر چونک اٹھتا ہے سیاح کا پسینہ رواں اور خون خشک ہو جاتا ہے ۔مگر ایسے میں یہ چرواہے خوف سے بے خبر اپنی سیٹی سے مال مویشیوں کو اوربانسری سے اپنے دل کو راہِ راست پر رکھتے ہیں ۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...