1688711613335_56116734
Open/Free Access
۴۴
شرم الشیخ سے قاہرہ واپسی
دس بارہ گھنٹے کی طویل مسافت کے بعد شرم الشیخ سے قاہرہ پہنچے ۔کانفرس کے مندوبین مختلف مقامات پر بس سے اترتے گئے ۔دکتورمجید،دکتورہ رعشہ،دکتورہ شائمہ، دکتوریحی ٰ ایک ساتھ اترے ۔دکتورہ مونا جو الازہر یونیورسٹی میں اردو کی استاد ہیں جنھوں نے ڈاکٹر مبارک علی کی کتاب پاکستانی معاشرے میں گھٹن اور خواتین کے استحصال پر اپنا مقالہ پڑھا تھا ،جس پر سوال و جواب کے سیشن میں میری طرف سے شدید تنقیدی گفتگو ہوئی تھی اور کانفرس کے باقی ایام میں و ہ مجھ سے کنی کتراتی تھیں، نے بھی آج بس سے اترتے ہوئے چہرے پر خفیف سی مسکراہٹ لا کر آواز دی ’’اﷲ حافظ یا دکتورالطاف‘‘ دکتورہ بسنت کا گھر بھی ہماری رہائش سے پہلے آیا ،انھوں نے مجھے دکتورمحمود کے حوالے کیا اور خود اگلے دن شام کو ملنے کا وعدہ کر کے بس سے اتر گئیں ۔دکتورہ ایمان کو لینے ان کے بھائی وقت پر نہ پہنچ سکے تو ہمارے ساتھ ٹیکسی میں سوار ہو گئیں ۔ایمان کا گھر عسکری فلیٹس میں تھا جہاں قدرے خوشحال لوگ رہتے تھے ،میں نے پوچھا کہ آپ کے شوہر فوج میں ہیں ؟اس نے کہا نہیں وہ سعودی عرب میں ملازمت کر رہے ہیں ۔باقی عربوں کی نسبت مصری زیادہ ہنر مند اور جفا کش ہوتے ہیں ۔ان کا المیہ یہ ہے کہ دورِ فراعنہ سے لے کر عصرِحاضر تک مطلق العنانی اور مارشل لائی طرز حکمرانی نے حاکموں کو مالدار اور عام مصریوں کو غریب تر بنا دیا ہے ۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |