1688711613335_56116743
Open/Free Access
۶۲
قدیم مصری عقائد اور عورت
عجائب گھر کی تیسری منزل پر بڑے بڑے ہالوں میں فراعین اور ان کی بیگمات کی قبروں سے برآمد ہونے والی اشیا ء رکھی گئی تھیں ۔ان اشیاء کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ فراعین کی ملکائیں اپنی زیبائش کا کس قدر خیال رکھتی تھی ۔چہروں پر غازہ ،ہونٹوں پر سرخی ، ناخنوں پر رنگ ،بالوں اور جسم کو نفیس رکھنے کے لیے تیل یہاں تک کہ مصری خواتین کے مجسموں کی آنکھوں پر بھی روغن سرمے لگے تھے ۔اس کے علاوہ مختلف کریمیں ،آئینے ، استرے ،بالوں کی سوئیاں ،کنگھیاں ،سنگھار پیٹی ،رکابیاں ،چمچ ،لکڑی ،ہاتھی دانت سے بنی اشیا ،سونے کانسی اور دیگر قیمتی دھاتوں سے بنے زیورات کے بے شمار نمونے یہاں نمائش کے لیے رکھے گئے تھے۔ عجائب گھر میں مصریوں کے قدیم برہنگی سے لے کر ایام سلطنت کے پر تکلف ملبوسات تک ہر عمر اور حیثیت کے مرد و خواتین کے لباس آویزاں تھے ۔وہاں موجود ایک گائیڈ نے ہمیں بتایا کہ اس زمانے میں بچے اور بچیاں اٹھارہ انیس سا ل تک بالیوں اور گلو بندوں کے علاوہ بے لباس پھرتے تھے ۔تاہم لڑکیاں کمر کے گرد منکوں کا کمر بند باندھ کر ایک ظاہری حجاب بناتیں ،ملازم اور کسان لوگوں کے عام کپڑوں میں صرف ایک لنگوٹی شامل تھی ۔
قدیم بادشاہت میں آزاد مرد اور عورتیں ناف تک برہنہ پھرتے اور کمر سے گھٹنوں تک کا حصہ چھوٹی سی چست قمیض سے ڈھانپتے ۔خوشحال گھرانوں کی عورتیں چست قمیض تر ک کر کے ڈھیلی ڈھالی قبا پہنتی تھیں جو کندھے کے اوپر سے آگے آتی اور دائیں چھاتی کے نیچے گرہ کی صورت میں بندھی ہوتی ۔
فرعونوں کے زمانے میں عورت اور مرد دونوں زیوارات کو پسند کرتے اور گردن ، چھاتی ، بازوئوں ،کلائیوں اور ٹخنوں کا زیور پہنتے تھے ۔جب دوسری اقوام سے مراسم بڑھے تو زیورات سے محبت صرف اشرافیہ تک محدود نہ رہی بلکہ عا م لوگوں میں بھی اس نے رواج پایا۔صرف عورت ہی نہیں مرد بھی کان چھدوانے اور قیمتی پتھروں کے کنگنوں ،انگوٹھیوں ، بندوں اور منکوں سے سجتے سنورتے ۔میں نے دکتور محمود کو کہا اگر اس زمانے کی مصری عورت کو آج زندہ کر دیا جائے تو وہ اس زمانے کی عورتوں سے بہت کچھ سیکھے گی ۔مگر زیبائش اورزیورات کے استعمال میں جدید زمانے کی عورت کی استاد بنے گی ۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |