Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > نیل کے سنگ > ’’نیل کے سنگ‘‘ایک اظہاریہ

نیل کے سنگ |
حسنِ ادب
نیل کے سنگ

’’نیل کے سنگ‘‘ایک اظہاریہ
Authors

ARI Id

1688711613335_56116758

Access

Open/Free Access

Pages

۱۰۳

نیل کے سنگ :ایک اظہاریہ

                                                                                                                ڈاکٹر نذر عابد

                                                                                (صدرِ شعبہ اردو، ہزارہ یونیورسٹی ،مانسہرہ)

’’نیل کے سنگ‘‘ ڈاکٹر الطاف یوسف زئی کی سفر نامہ نگاری کی مسافت کا دوسرا پڑائو ہے۔ اس سے قبل وہ ’’تھائی لینڈ کے رنگ‘‘ کے نام سے اپنا تھائی لینڈ کا سفر نامہ قارئین کی نظر کر چکے ہیں۔ ان کے اولین سفر نامے کو علمی و ادبی حلقوں میں خاصی پذیرائی حاصل ہوئی ۔مقامِ اطمینان ہے کہ سفر نامہ نگاری کی تخلیقی مسافرت کے اس دوسرے پڑائو پر بھی سفر نامہ نگار سفر کرنے اور سفر لکھنے ہر دو حوالوں سے کسی قسم کی جسمانی ،ذہنی اور روحانی تھکن کا شکار نہیں ہوا۔ ’’نیل کے سنگ‘‘ ان کے دیارِ مصر کے سفر کے احوال و تاثرات کی روداد ہے جس میں وہ ہر دم ایک تازہ دم مسافر کے روپ میں نت نئی منزلوں کی جستجو میں سرگرداں نظر آتے ہیں۔

مصر دنیا کی قدیم تہذیبوں میں سے ایک ہے جسے تاریخی اعتبار سے انسانیت کے لیے دریائے نیل کا تحفہ قرار دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر الطاف یوسف زئی کو دنیا کی قدیم تہذیبوں سے جانکاری کے حوالے سے ایک خاص شغف ہے۔ مصر میں گزارے گئے وقت کے دوران میں انھوں نے اپنی طبعی مناسبت سے خوب کام لیتے ہوئے مصری تہذیب کی جڑوں تک رسائی حاصل کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ اس کا واضح اظہار اس سفر نامے میں مصر کے مختلف تاریخی و تہذیبی مقامات کے احوال پڑھتے ہوئے ہوتا ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے ایسے مقامات بیان کرتے ہوئے تاریخ سے بھرپور استفادے کے ساتھ ساتھ مقامی باشندوں میں گُھل مل کر وہاں کے ماضی و حال کے متعلق ایک تہذیبی و تمدنی منظر نامہ مرتب کیا ہے۔ تاہم اس سارے منظر نامے کو بیان کرتے ہوئے وہ کسی مورخ جیسی خشک بیانی کی سطح پر نہیں اترے بلکہ اپنے اسلوب میں ایسے رنگ بھرے ہیں جو قاری کی دل چسپی کا سامان کرتے ہیں۔ انھوں نے مصری تہذیب کے بہت قدیم آثار اور مناظر و مظاہر بیان کرتے ہوئے بھی اپنے لہجے کی تازہ کاری کو برقرار رکھا ہے۔ یوں قاری اس سفر نامے میں بیان کردہ تاریخی حقائق سے بھی آگہی حاصل کرتا ہے اور سفر نامہ نگار کی طرف سے برتے گئے مختلف اسلوبیاتی رنگوں سے بھی حظ اٹھاتا ہے۔ مصری تہذیب و تمدن کے موجودہ خدو خال پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر الطاف ایک ایسے مبصر کے طور پر سامنے آتے ہیں جس میں نہ صرف کھلی آنکھ سے ،کسی قسم کے تعصب سے بالا تر ہو کر مصری سماج کا مطالعہ کیا بلکہ اس سماج کے مختلف پہلو ئوں کا بالغ نظری سے ثبوت دیتے ہوئے تجزیہ بھی پیش کیا۔ اپنے اس تجزیے میں سفرنامہ نگار نے وہاں کے سماجی ،سیاسی اور تعلیمی نظام کوخاص طور پرپیشِ نظر رکھا۔ یوں اس تجزیے سے دنیا کے معاصر منظر نامے میں مصری سماج کے کردار کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔

امید کی جاسکتی ہے کہ ڈاکٹر الطاف یوسف زئی سفرنامہ نگاری کے اس دوسرے پڑائو پر بھی اپنے قاری کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...