Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > دیوانِ یونس فریدی > کچھ مصنف کے بارے میں

دیوانِ یونس فریدی |
حسنِ ادب
دیوانِ یونس فریدی

کچھ مصنف کے بارے میں
Authors

ARI Id

1689950890330_56116813

Access

Open/Free Access

Pages

09

کچھ مصنف کے بارے میں
اصل نام : حافظ محمد ارشد
قلمی نام:ارشد ملک
تخلص: ملک
۲۹ جولائی ۱۹۹۵ء بروز ہفتہ پشاور ننھیال میں پیدایش ہوئی۔ گھر میں پہلا بچہ ہونے کے باعث والدین اور قریبی رشتہ داروں میں خوشی کی لہر دوڑ اٹھی۔ سب نے بہت پیارکیا اورنازاٹھائے۔ارشد ملک کے والد کا نام محمد اشرف ہے اور والدہ کا نام سلمہٰ اشرف ہے۔ ارشد ملک کے والدین کا تعلق ضلع فیروز پور تحصیل موگا پنڈ دولت پورہ متحدہ ہندوستان سے تھا۔ بعد ازاں جب پاکستان معرضِ وجود میں آیا تو ہجرت کر کے پاکستان کے شہر قصور کے کیمپ میں دس پندرہ دن گزارے۔ پھر قصور سے دولمی ،پھر بڈھے والا کھوہ راوی، پھر وہاں سے کہروڑ پکا آئے اور ٹھیکے پر کھیتی باڑی کا پیشہ اختیار کیا۔ پھر وہاں سے وہاڑی سکونت اختیار کی اور آج تک وہاڑی میں ہی سکونت پذیر ہیں۔ ارشد ملک کے دادا ابو کا نام حاجی محمد شریف اور دادی اماں کا نام شریفاں بی بی ہے جو بقیدِ حیات ہیں۔
ارشد ملک جب پیدا ہوئے تھے تو ان کے تایا جی کی گود میں ڈال دیا تھا۔ چوں کہ ان کی پہلی بیوی سے اولاد نہیں تھی۔ بعد ازاں دوسری شادی سے اللہ تعالیٰ نے اولاد کی نعمت سے نوازا۔ پھر ارشد ملک اپنے اصل والدین کی زیرِ کفالت آگئے۔ ابتدائی تعلیم قائد اعظم ماڈل ہائی سکول وہاڑی سے حاصل کی اور پرائمری پاس کرنے کے بعد جامعہ مدنیہ جامع مسجد باغ والی سے قرآنِ کریم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخلہ لیا۔ اور قرآنِ مجید حفظ کیا۔ حفظ کے بعد آٹھویں جماعت کا پرائیویٹ امتحان پاس کیا۔پھر گورنمنٹ تیمور شہید اسکول میں میٹرک کا امتحان پاس کیا ۔میٹرک کا امتحان پاس کرنے کے بعد گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج وہاڑی سے ایف۔ایس سی اور بعد ازاں اسی کالج کے یونیورسٹی پورشن میں جس کا بہائولدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے الحاق ہے، بی ایس اردو امتیازی، سی۔جی۔ پی سے پاس کیا۔ ارشد ملک کو بچپن سے شعرو شاعری سے بہت شغف تھا۔ وہ بچپن میں سنڈے میگزین ،اخبارِ جہاں اور بچوں کا اسلام جیسے رسائل بڑے شوق سے پڑھتے تھے۔ اس کے علاوہ عید پر آنے والے شاعری سے متعلق پروگرامز بہت شوق سے دیکھتے تھے۔ سکول اور کالج میں تقریری مقابلہ جات میں حصہ لیتے رہے اور نمایاں پوزیشن حاصل کرتے رہے۔ نویں کلاس میں تھے کہ انھوں نے پہلی مرتبہ پنجابی میں ماں کی شان میں چند مصرعے کہے ’’ ماواں ٹھنڈیاں چھاواں او لوکو ماواں ٹھنڈیاں چھاواں‘‘ جد ایہہ چھاواں ٹر جاون تے دھپاں لگن ہزاراں‘‘ جب کہ انھیں وزن اور بحر کا کوئی شعور نہیں تھا۔ پھر جب بی ایس ۔اردو میں داخلہ لیا تو باقاعدہ شعر کہنا شروع کیا۔ تب سب سے پہلے نعت شریف کے چند اشعار کہے ،ملاحظہ ہوں:
سرکاؐر مدینے بلائیں
پر نور فضائیں دکھائیں
ارشد ملک مختلف مذہبی محافل میں نقابت کے فرائض بھی سر انجام دیتے ہیں۔ جب بھی کسی محفلِ میلاد میں نظامت کے فرائض ادا کرتے ہیں تو اسے یہ اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں کہ آقا کریمﷺ نے انھیںاپنی ثنا کے لیے منتخب فرمایا ہے۔ ارشد ملک ڈاکٹر اکرم عتیق اور ڈاکٹر وسیم عباس جو ان کے استاد بھی اور بہت اچھے منجھے ہوئے شاعر بھی ہیں، ان سے باقاعدہ اصلاح لیتے ہیں اوراپنے استادِ محترم ڈاکٹر وسیم عباس کے بہت عقیدت مند ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے بارے میں کہتے ہیں:
’’ ڈاکٹر صاحب بہت نفیس اور عمدہ شخصیت کے مالک اور کومٹڈ آدمی ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اپنے شاگردوں کے لیے مخلص اور فیض رساں ہیں۔ یہ ڈاکٹر صاحب کی نظرِ عنایت ہی ہے کہ آج میں جو کچھ بھی ہوں ۔ اگر ڈاکٹر صاحب کا دستِ شفقت میرے سر پر نہ ہوتا تو میں اپنے آپ کو پہچان نہ سکتا‘‘
ٍارشد ملک وہاڑی کے شاعروں میں ایک نو آموز ابھرتے ہوئے شاعر ہیں۔ ان کے کلام سے ہمیں ایک اچھے اور سنجیدہ شاعر کا تاثر ملتا ہے۔ارشد ملک نے شاعری کی مختلف اصناف مثلاً، غزل، نظم، آزاد نظم، نظمِ معریٰ، نعت منقبت اور ہائیکو میں طبع آزمائی کی ہے۔ ان کا کلام مختلف ادبی رسائل و جرائد میں بھی شائع ہو چکا ہے۔ وہ وہاڑی کی معروف اور فعال ادبی تنظیم پیامِ ادب کے ممبر ہیں اورایک انٹر نیشنل ادبی تنظیم پاک برٹش آرٹس میں بطور جنرل سیکریٹری وہاڑی بھی اپنی ادبی خدمات احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔
ارشد ملک ایک خوب صورت لب و لہجے اور منفرد انداز کے شاعر ہیں۔ ان کے کلام میں ہمیں زندگی کی مختلف پہلو تلخیاں ، لوگوں کے رویے، سیاسی و سماجی شعور ، دنیا کی بے ثباتی، مزحمت، علامتی طنزیہ رومانی اور نعتیہ رنگ نمایاں دکھائی دیتا ہے۔مثال کے طور پر ایک غزل کے چند اشعار ملاحظہ ہوں:
زندگی سے ہر کوئی مغموم ہے
ہر کوئی سمجھے کہ وہ مظلوم ہے
ہے جفا ہر گام پر ، ہر موڑ پر
اور زمانے میں وفا معدوم ہے
وہ ایک خوبصورت شاعر ہی نہیں عمدہ مدون بھی ہیں جس کا ثبوت یہ مقالہ ہے جو اب کتابی صورت میں اشاعت سے ہمکنار ہونے جارہا ہے۔ارشد ملک کو تحقیق و تدوین کا پہلا سنگِ میل عبورکرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور ان کی کامیابیوں کے لیے دعا گو ہوں
خیر اندیش
عباس علی شاہ ثاقبؔ
ایم ۔فل سکالر(رفاہ یونیورسٹی، فیصل آباد کیمپس)

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...