Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > ڈاکٹر شہزاد احمد کی نعت شناسی (ایک اجمالی جائزہ) > ڈاکٹر شہزاد احمد کی ادبی خدمات کا اجمالی جائزہ

ڈاکٹر شہزاد احمد کی نعت شناسی (ایک اجمالی جائزہ) |
حسنِ ادب
ڈاکٹر شہزاد احمد کی نعت شناسی (ایک اجمالی جائزہ)

ڈاکٹر شہزاد احمد کی ادبی خدمات کا اجمالی جائزہ
ARI Id

1689952632807_56116856

Access

Open/Free Access

Pages

237

ڈاکٹر شہزاد احمد کی ادبی خدمات کا اجمالی جائزہ
شاعر علی شاعرؔ

حمد و نعت خوانی کا ذکر ہو یا حمد و نعت نگاری کی بات، یا پھر نعتیہ ادب کی تنقید و تحقیق، تدوین و ترتیب کا تذکرہ، بات ڈاکٹر شہزاد احمد تک پہنچتی ہے۔ اُنھوں نے حمد و نعت جیسی متبرک اصنافِ سخن سے خود کو نصف صدی سے وابستہ کیا ہوا ہے۔ یہی اُن کا اوڑھنا بچھونا ہے اور اُنھوں نے اپنی زندگی کے تمام ماہ و سال اِنھی متبرک اصنافِ سخن کو دیے ہوئے ہیں اور خود کو حمد و نعت کی تخلیق، تنقید، تحقیق، ترویج، فروغ اور اشاعت کے لیے وقف کیا ہوا ہے۔ یہی اُن کا تخصص ہے اور یہی اُن کی انفرادیت ، کیوں کہ ہزار ہا افراد جو حمد و نعت سے اگروابستہ ہیں تو جزوقتی، ایک طرف وہ کوئی نہ کوئی دیگر مصروفیات رکھتے ہیں اور دوسری طرف حمد و نعت کا کام کرتے ہیں، مگر ڈاکٹر شہزاد احمد کو میں نے ہمیشہ ایک ہی کام کی طرف مائل دیکھا ہے وہ ہے حمد و نعت کا فروغ۔ وہ ذکر بھی کرتے ہیں تو حمد و نعت نگاری کا۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ اُن کو محافلِ نعت میں بہ حیثیت نعت خواں، نعتیہ مشاعروں میں بہ حیثیت نعت گو شاعر اور نعتیہ ادب کے پروگراموں میں بہ حیثیت نظامت کار دیکھا ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ جس قلم کار کے ہاتھ میں اللہ رب العزت نے قلم تھما دیا ہو وہ سبھی کچھ لکھ سکتا ہے اور لکھتا ہے۔ سیکڑوں افراد نے قلمی نگارشات کو اپنا ذریعۂ معاش بنایا ہوا ہے، مگر میں نے ڈاکٹر شہزاد احمد کو حمد و نعت کے علاوہ نہ تو کبھی غزل پر لکھتے پایا اور نہ کبھی کسی غزلیہ مجموعے پر مقدمہ تحریر کرتے دیکھا۔ وہ خفیہ ہو یا اعلانیہ، ہمیشہ حمد و نعت کے حوالے سے کام کرتے رہے ہیں جب کہ اُن کے ہم منصب نام تو حمد و نعت کا لیتے ہیں، واسطہ تو اللہ و رسول(صلی اللہ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وسلم) کا دیتے ہیں، صدقہ تو اُن کا کھاتے ہیں، مگر درپردہ حمد و نعت کے پلیٹ فارم سے غزل، ناول اور ناقابلِ اشاعت افسانے تک بھی چھاپ دیتے ہیں۔ الامان والحفیظ…
ڈاکٹر شہزاد احمد کے دورُخ نہیں ہیں۔ نہ وہ دوغلے پن سے کام لیتے ہیں۔ اُنھوں نے حمد و نعت ہی کو اپنا وتیرہ، زندگی کا سرمایہ، صبح و مسا کا وظیفہ اور زندگی بسر کرنے کا سلیقہ بنایا ہوا ہے۔ وہ رات دن اِسی سفینے میں سوار ہو کر زندگی بسر کرتے ہیں اور خود کو اللہ تبارک و تعالیٰ کی حمدوثنا اور رسولِ اکرم نورِ مجسم(صلی اللہ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وسلم) کی نعت و مدحت میں مستغرق رکھتے ہیںاور اُنھی کے خواب و خیال اور تصوّرمیں کھوئے رہتے ہیں۔
ڈاکٹر شہزاد احمد کا جو کارِ ادب بہ حیثیت محقق، نقاد، مدون، مرتب، مؤلف، مدیر، شاعر اور تذکرہ نگار سامنے آیا ہے اُس سے نہ صرف اُردو ادب کا دامن مالا مال ہوا ہے بلکہ وہ تاریخِ اُردو ادب کا حصہ بھی بنا ہے۔ اُن کا وقیع سرمایۂ ادب سے ایک زمانہ واقف ہے ۔ قارئینِ شعر و سخن، ناقدینِ فنِ شاعری اور مشاہیرِ اُردو ادب اُن کے اِس سرمائے کا تذکرہ کرتے ہیں اورنوآموز، تازہ کار اور نئی نسل کے طالبانِ علم و ادب کو اِس سرمائے سے استفادہ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج اُن کا کام پاکستان کے گوشے گوشے میں پھیل چکا ہے اور ہندوستان کے ترجمانِ حمد و نعت رسائل میں تواتر سے شائع ہو رہا ہے بلکہ اُردو کی نئی بستیوں کے مکین اُن کی قلمی نگارشات کی تعریف کرتے ملے ہیں۔
سن ۲۰۲۰ء میں ’’ڈاکٹر شہزاد احمد کی ادبی خدمات‘‘ کے عنوان سے محقق شفقت فرید نے اپنا تحقیقی مقالہ پایۂ تکمیل تک پہنچا کر ایم فل اُردو کی ڈگری حاصل کی۔ یہ مقالہ شعبۂ اُردو فیکلٹی آف سوشل سائنسز اینڈ ہومینٹینز، رفاہ انٹرنیشنل یونی ورسٹی فیصل آباد کیمپس، فیصل آباد سے زیرِنگرانی محمد فاروق بیگ مکمل کیا گیا۔ یہ تحقیقی مقالہ پانچ ابواب پر مشتمل ہے جو مندرجہ ذیل ہیں:
۱۔ ڈاکٹر شہزاد احمد …احوال و آثار
۲۔ ڈاکٹر شہزاد احمد بہ طور محقق و نقاد
۳۔ ڈاکٹر شہزاد احمد بہ طور مدون و مدیر
۴۔ ڈاکٹر شہزاد احمد بہ طور تذکرہ نگار
۵۔ ڈاکٹر شہزاد احمد بہ طور شاعر
یہ تحقیقی مقالہ ایم فل اُردو کی ڈگری کے تقاضوں کی جزوی تکمیل کے لیے لکھا گیا تھا، مگر اِس سے جہاں ڈاکٹر شہزاد احمد کے سوانحی حالات صفحۂ قرطاس پر منتقل ہو گئے ہیں وہاں اُن کی شخصیت بھی زیرِ مطالعہ آئی ہے اور سب سے بڑھ کر اُن کی تخلیق، تحقیق، تنقید، ترتیب اور تدوین کے تمام کام بھی زیرِ بحث آئے ہیں۔ اہلِ قلم کی تعریف اُن کے کام سے ہو تو اصلیت ہے اور ہم اِسی کو اعزاز اور تعریف تصوّر کرتے ہیں۔ آیے اُن کے کارِ ادب کا جائزہ لیتے ہیں:
مقالہ برائے پی ایچ ڈی
’’اُردو نعت پاکستان میں‘‘ اُن کا پی ایچ ڈی اسلامیات کا اس موضوع پر پہلا مقالہ ہے جس میں پاکستانی نعت کی مختلف جہات عمدگی سے بیان ہوئی ہیں۔ اِس مقالے کی تکمیل پر اُنھیں ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض ہوئی۔
تحقیق
۱۔ اساسِ نعت گوئی
۲۔ اُردو میں نعتیہ صحافت
۳۔ نعت رنگ کے پچیس شمارے
۴۔ شاعر علی شاعر کی نعتیہ و ادبی خدمات مع مختصر تعارف
تذکرہ نگاری
۱۔ ’’لاکھوں سلام‘‘ سلامِ رضا کے تضمین نگار شعرأ
۲۔ کراچی میں نعت (تذکرہ)
۳۔ حیدرآباد( سندھ) کے نعت گو (تذکرہ)
۴۔ بارگاہِ رسالت کے نعت گو
۵۔ حسنِ انتخاب (خانوادئہ ریاض سہروردی کے چھے شعرأ)
۶۔ ایک سو ایک پاکستان کی نعت گو شعرأ
غیر مطبوعہ تذکرے
۱۔ شاعرات کی نعت گوئی (صاحبِ کتاب شاعرات)
۲۔ بارگاہِ رب العزت کے حمد گو شعرأ
انتخابِ نعت
۱۔ زمزمۂ نعت ۲۔ نوائے رضا
۳۔ سلامِ رضا ۴۔ نوائے نعت
۵۔ لاکھوں سلام ۶۔ انوارِ عقیدت
۷۔ وہی خدا ہے ۸۔ ہمارا نبی
۹۔ اُن کا چرچا رہے گا ۱۰۔ مدینے کی تمنّا
۱۱۔ شاہِ زمنی مکی مدنی ۱۲۔ مدینے کی گلیاں
۱۳۔ آقا مدینے والے ۱۴۔ پھر مدینے چلا
۱۵۔ محمد شمعِ محفل ۱۶۔ خلق کے سرور شافعِ محشر
۱۷۔ نعمتیں بانٹتا جس سمت ۱۸۔ صرف اُن کی رسائی ہے
۱۹۔ آئی نسیم کوئے محمد ۲۰۔ آئی اجل کو ٹالنے والے
۲۱۔ میری جان مدینے والے ۲۲۔ رسولِ مجتبیٰ کہیے
۲۳۔ رحمت کا در کُھلا ۲۴۔ خوشبو ہے دو عالم میں
۲۵۔ تیرے قدموں میں آنا ۲۶۔ یا محمد محمد میں کہتا رہا
۲۷۔ یارب ترے محبوب کا ۲۸۔ گنبدِ خضرا نظر آئے
۲۹۔ طیبہ کی زیارت ۳۰۔ درود لب پر سجا سجا کر
۳۱۔ جشنِ آمدِ رسول اللہ ہی اللہ ۳۲۔ کملی میں چھپا لو
۳۳۔ مرا دل تڑپ رہا ہے ۳۴۔ روضۂ انور دِکھایے
۳۵۔ خواتین کی مشہور نعتیں
نعتیہ کلیات
۱۔ کلیاتِ ریاض سہروردی ۲۔ کلیاتِ شاہ انصار الٰہ آبادی
۳۔ کلیات عزیز الدین خاکی ۴۔ کلیاتِ صبیح رحمانی
انتخاب کلام اور نعتیہ مجموعہ ہائے کلام
۱۔ قصیدہ رسولِ تہامی حافظ عبدالغفار حافظ
۲۔ منتخب نعتیں ستار وارثی بریلوی
۳۔ حرف حرف خوشبو وقار صدیقی اجمیری
۴۔ مقصودِ کائنات ادیب رائے پوری
۵۔ نزول شفیق الدین شارق
۶۔ مشکوٰۃ النعت ادیب رائے پوری
۷۔ ستونِ نعت قمر انجم
۸۔ رہبرِ نعت صوفی مسعود احمد رہبر چشتی
۹۔ جشنِ آمدِ رسول عابد بریلوی
۱۰۔ ارمغانِ ادیب ادیب رائے پوری
۱۱۔ ارمغانِ خاکی عزیز الدین خاکی
۱۲۔ ارمغانِ ریاض سہروردی مولانا ریاض الدین سہروردی
غیر مطبوعہ کلیات
۱۔ کلیاتِ ضیا القادری ۲۔ کلیاتِ عزیز الاولیا
۳۔ کلیاتِ بہزاد لکھنوی ۴۔ کلیاتِ اختر الحامدی
۵۔ کلیاتِ ادیب رائے پوری ۶۔ کلیاتِ قمر انجم
۷۔ کلیاتِ احمد خیال
نعتیہ انجمنوں سے وابستگی
۱۔ بزمِ محبانِ رسول (حیدرآباد)
۲۔ بزمِ غلامانِ رسول (حیدرآباد)
۳۔ انجمن یارسول اللہ (کراچی)
۴۔ پاکستان بزمِ نعت (کراچی)
۵۔ بزمِ حیات النبی (کراچی)
۶۔ انجمن ترقیِ نعت[ٹرسٹ] (کراچی)
اشاعتی ادارہ
ڈاکٹر شہزاد احمد نے ۱۹۸۹ء میں نعتیہ کتب کی اشاعت کی غرض سے اُردو بازار، کراچی میں العائشہ کمپوزنگ سینٹر اور ایچ بی آرٹ پرنٹرز قائم کیا۔
ماہنامہ ’’حمد و نعت‘‘ کراچی
العائشہ کمپوزنگ سینٹر اور ایچ بی آرٹ پرنٹرز سے جون ۱۹۸۹ء میں دنیائے نعت کے تیسرے ماہ نامے ’’حمد و نعت‘‘ کراچی کا اجرا کیا۔
حمد و نعت ریسرچ فائونڈیشن
حمد و نعت کے شعبے میں نئے محققین کی راہ نمائی کرنے کے لیے ڈاکٹر شہزاد احمد نے ۲۰۰۱ء میں ادارہِ حمد و نعت ریسرچ فائونڈیشن کراچی قائم کیا۔ اب تک سیکڑوں ایم فل اور پی ایچ ڈی اسکالرز اِس ریسرچ فائونڈیشن کی لائبریری سے استفادہ کر چکے ہیں۔ اِس میں ہزاروں نعتیہ کتب اور رسائل و جرائد موجود ہیں۔ یہ فائونڈیشن انجمن ترقیِ نعت[ٹرسٹ] کے زیرِ اہتمام قائم ہے۔
تنقیدی مضامین
ڈاکٹر شہزاد احمد نے اَن گنت تنقیدی مضامین تحریر کیے ہیں جو نعت رنگ، جہانِ حمد او ررنگِ ادب، کراچی اورپاکستان کے دیگر معروف رسائل میں شایع ہوتے رہے ہیں۔
ڈاکٹر شہزاد احمد جہاں حمد و نعت خواں ہیں وہیں حمد و نعت گو شاعر بھی ہیں۔ گو اُنھوں نے بہت کم حمد و نعت کہیں ہیں، مگر جو ہیں وہ والہانہ پن میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ چند شعر ملاحظہ فرمائیں:
حمد:
تُو ربِ دو عالم ہے معبود ہمارا ہے
تُو واحد و یکتا ہے مسجود ہمارا ہے
نعت:
آئے ہیں نبی کتنے تم سا تو نہیں آیا
تم ختم رسل ٹھہرے اُن سارے کے ساروں میں
سلام:
خدا کی باتیں بتانے والے، درود تم پر سلام تم پر
خدا سے رشتہ ملانے والے درود تم پر سلام تم پر
منقبت:
پیمبر کے دلبر ہیں صدیق اکبر
صداقت کے پیکر ہیں صدیق اکبر
٭
یہ بابِ علم اور فضیلت مآب ہیں
شہزادؔ کیا بیاں کروں شیرِ خدا کی شان
المختصر
ڈاکٹر شہزاد احمد ایک وسیع المطالعہ فرد ہیں۔ اُردو نعتیہ ادب میں شعرائے قدیم سے لے کر تاحال حمد و نعت گو شعرأ کا نام اور کام اُن کی نظر میں ہے۔ اُنھوں نے متقدمین، متوسطین اور متاخرین شعرأکا کلام پڑھا بھی ہے اور حمد و نعت کے حوالے سے لکھے جانے والی تنقید و تحقیق کو پڑھا بھی ہے۔ میں اِس تناظر میں، یہ بات پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ وہ سخن کی کلاسیک روح سے واقف ہیں کیوںکہ اُردو ادبِ عالیہ اُن کے مزاج میں رچ بس گیا ہے۔ وہ زبان کی نازکیوں سے بھی واقف ہیں اور بیان کی باریکیوں سے بھی۔ وہ اُن حمد و نعت گو شعرأ کو بھی نظر میں رکھتے ہیں جو نعت خوانی یا نعت نگاری صرف مالی منفعت کے لیے کر رہے ہیں اور اپنے اُن ہم منصب افراد سے بھی آشنا ہیں جو حمد و نعت کا کام اور اللہ و رسول(صلی اللہ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وسلم) کے نام پرجائز یا ناجائز خوب کما رہے ہیں۔ مجھے یاد ہے ڈاکٹر شہزاد احمد نے مجھے پاسبانِ حمد و نعت کاادارہ قائم کرنے سے پہلے نصیحت کی تھی کہ جو شخص حمد و نعت کے کام سے جو توقع رکھتا ہے وہ پوری ہوتی ہے۔ اب انسان کی نیت ہے کہ وہ اِس سے دولت کمائے یا شہرت، عزت کمائے یا مال بنائے۔ اللہ تعالیٰ اپنے حبیب ِپاک(صلی اللہ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وسلم) کے نام پر سب کچھ نوازدیتا ہے، لیکن انسان کی عقل ناقص ہے جو دنیا طلب کرتی ہے اور پختہ ہے تو آخرت…
میں اُنھیں فی الحال ایم فل اُردو کے تحقیقی مقالے بہ عنوان ’’ڈاکٹر شہزاد کی ادبی خدمات‘‘ کی تکمیل اور اِس کے کتابی صورت میں شایع ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، مگر اُمید کرتا ہوں کہ اُن پر پی ایچ ڈی جیسے اعلیٰ سطح پر بھی تحقیقی کام ہوں اور اُن کو اُن کی نیک نیتی کا صلہ دنیا میں بھی ملے اور آخرت میں بھی۔ آمین
۰۰۰

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...