1689954541792_56117172
Not Available Free
187
ادارہ MPDD لاہور کاآنکھوں دیکھا حال
(ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی محمداسلم بھٹی بہاول نگر والے کی فرمائش پر لکھی گئی نظم )
آنکھوں دیکھا حال ہم تم کو سنائیں گے
کیسے گزرے MPDD میں دن منظر عام پرلائیں گے
شروع شروع میں آئے یہاں پر دل ہمارے مسرور تھے
پہلے دن تھی خوش طبیعت خوشی کے نشے میں چور تھے
سوچ میں ڈوبے بنے منصوبے فکروں سے ہم دور تھے
بے فکری پر اتنے کھاتے سوچا دوستوں کو بلوائیں گے
اتنے بہت زیادہ خوش ذائقہ تھے کھانے
عزت نفس مطلوب تھی جس کو ہر کوئی جانے
حاضر رہن دماغ ہمارے جیسے مراقبہ میں درویش سیانے
انگلش میں سوال و جواب وہ کیفیت نہ بتلائیں گے
وقت مقررہ ٹائمنگ ملتی دیر ذرا نہ کرتے تھے
دوستوں کو جب ملتے تو دل ہمارے نہ بھرتے تھے
ایسے ہوئے حالات ہمارے پل پل جیتے مرتے تھے
جیسے ہوں گے حالات ہمارے پھر بھی نہ گھبرائیں گے
حال ہمارا ایسا تھا جتنے چست چالاک بھی تھے
ذہنوں میں کچھ خوف تھا کچھ وہ کرب ناک بھی تھے
کئی ہم میں ایسے تھے جو صاحب خوش پشاک بھی تھے
تہم ہی بتائو کیسے ہم پھر سکھ کی سیج سجائیں گے
تربیت گاہ کے حال میں جب SO تشریف لاتے تھے
انگلش جن کی ویک تھی وہ بہت ہی گھبراتے تھے
سی سی ٹی وی کیمرے سارا حال بتاتے تھے
آئے پسینے دھڑکن سینے سوچا چین سکون نہ پائیں گے
چاولہ سائیں ؔہر مشکل کے بعد ہوتی ہے آسانی
اس دنیا میں اچھا کرجا تیری رہ جائے گی کہانی
مال و دولت دنیا ساری ایک دن ہوجائے گی بیگانی
وہ وقت بھی آئے گا جب ہم بہت ہی پچھتائیں گے
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |