1689954541792_56117173
Not Available Free
189
دوست کی فرمائش
بڑا افسوس ہے تیری بے وفائی کا
صدا غم رہے گا تیری اس جدائی کا
جس باغیچے کو ہم نے پرورش کیا
کسی موسم میں بھی سوکھنے نہ دیا
پھولوں کے عین شباب میں جدا کردیا
بڑا امتحان تھا میری صبر آزمائی کا
پھولوں کے نکھار نے دل میں بسیرا کیا
اندھیرا تھا دل میں سویرا کیا
جدائی کے غم نے برا حال میرا کیا
درد اٹھتا رہے گا دل پہ چوٹ لگائی کا
پھولوں کے نکھار پہ بلبلیں بھی آنے لگیں
جھرمٹ بناکے وہ گیت گانے لگیں
پھولوں پہ بیٹھ کے وہ خوشیاں منانے لگیں
بڑا دکھ ہوا پھولوں کی خوشبو چرائی کا
مالی نے کی پھولوں کی بہت ہی رکھوالی
مگر لالچ میں آکر توجہ ہٹالی
صورت حال گئی نہ اس سے سنبھالی
بڑا چرچا ہوا اس کی رسوائی کا
چاولہ سائیں پھولوں کی مہک ہے بہت نرالی
بلبلوں کو بھی مل جائے گی اک دن دیس نکالی
چمن رہ جائے گا سب خالی کا خالی
تجھے کیا ملے گا دنیا میں دل بہلائی کا
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |