۱س گردشِ جہان کا مارا ہوا وجود
Chapter Info
ARI Id
1689956522114_56117353
Access
Open/Free Access
Pages
۲۷
اس گردشِ جہان کا مارا ہوا وجود
لے جائیں ہم کہاں بھلا ہارا ہوا وجود
جزوی سا جسم لے کے ہی پھرتے رہے ہیں ہم
اب آ کے تیرے لمس سے سارا ہوا وجود
آدم کی لغزشوں کی سزا سَہ رہا ہے اب
دیکھو بہشت سے یہ اتارا ہوا وجود
اشکوں کا رِس گیا تھا نمک آنکھ سے دروں
میٹھے سے جا کے یوں سبھی کھارا ہوا وجود
پوجا ہے آفتابِ محبت کو ایک عمر
تب جا کے خاک سے ہے ستارا ہوا وجود
ہر سوچ میری فہدؔ ہے کندن سی اس لیے
بھٹی میں عشق کی ہے نکھارا ہوا وجود
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...