Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > منزل شوق > تو یہ نہ سمجھ تیری جوانی پہ مرے تھے

منزل شوق |
حسنِ ادب
منزل شوق

تو یہ نہ سمجھ تیری جوانی پہ مرے تھے
ARI Id

1689956522114_56117356

Access

Open/Free Access

Pages

۳۳

تو یہ نہ سمجھ تیری جوانی پہ مرے تھے
ہم یار تری صاف بیانی پہ مرے تھے

پھر قحط اتارا گیا اولاد پر اُن کی
وہ جن کے قبیلے کبھی پانی پہ مرے تھے

اُن کو ہی بہانے تھے پڑے اشک سبھی پھر
جو لوگ تری اشک فشانی پہ مرے تھے

سورج تھے طلب گار ضیا کے ترے رخ سے
دریا ترے لہجے کی روانی پہ مرے تھے

سن کر بھی غمِ ابنِ علیؑ لوگ تھے بے حس
کردار پہ قرباں، نہ کہانی پہ مرے تھے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...