تو یہ نہ سمجھ تیری جوانی پہ مرے تھے
Chapter Info
ARI Id
1689956522114_56117356
Access
Open/Free Access
Pages
۳۳
تو یہ نہ سمجھ تیری جوانی پہ مرے تھے
ہم یار تری صاف بیانی پہ مرے تھے
پھر قحط اتارا گیا اولاد پر اُن کی
وہ جن کے قبیلے کبھی پانی پہ مرے تھے
اُن کو ہی بہانے تھے پڑے اشک سبھی پھر
جو لوگ تری اشک فشانی پہ مرے تھے
سورج تھے طلب گار ضیا کے ترے رخ سے
دریا ترے لہجے کی روانی پہ مرے تھے
سن کر بھی غمِ ابنِ علیؑ لوگ تھے بے حس
کردار پہ قرباں، نہ کہانی پہ مرے تھے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...