یہ ہنر آزما کے دیکھتے ہیں
Chapter Info
ARI Id
1689956522114_56117358
Access
Open/Free Access
Pages
۳۷
یہ ہنر آزما کے دیکھتے ہیں
اب کے اُن کو بھلا کے دیکھتے ہیں
رخ سے سرکے کبھی جو آنچل، ہم
معجزے اُس خدا کے دیکھتے ہیں
اب کے ہم بھی تو بے وفا ہو کر
جوش اُس کی وفا کے دیکھتے ہیں
کوئی اپنا نکل بھی سکتا ہے
ہاتھ سب سے ملا کے دیکھتے ہیں
درد میں آئے کچھ کمی شاید
آس کا گھر جلا کے دیکھتے ہیں
مل ہی جائے گا شعلۂ امید
گردِ اِیذا ہٹا کے دیکھتے ہیں
یاروں کی کھوجتے ہیں اب نیت
اپنا مقتل سجا کے دیکھتے ہیں
جو بھی ہوتا ہے خوش یہاں اُس کو
درد سے، منہ اُٹھا کے دیکھتے ہیں
جو بھی آتا ہے اُس گلی سے ہم
پاس اُس کو بٹھا کے دیکھتے ہیں
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...