ترے دعوے ترے وعدے کبھی سچے نہیں نکلے
Chapter Info
ARI Id
1689956522114_56117361
Access
Open/Free Access
Pages
۴۱
ترے دعوے ،ترے وعدے کبھی سچے نہیں نکلے
کہ ہم تکتے رہے تھے راہ تم گھر سے نہیں نکلے
کہیں کیا، حادثہ تو روز ہی ہوتا رہا کوئی
یوں اچھے دن بھی اپنے خیر سے اچھے نہیں نکلے
یہی ہے عشق جب بھی پھونک ڈالا آگ نے گھر تو
کھلونے چھوڑ کر باہر کبھی بچے نہیں نکلے
دمِ آخر جو میرے ان لبوں پر نام تھا اُن کا
وفاؤں کے یہ دھاگے شکر ہے کچے نہیں نکلے
تری تو ہے خدائی اے خدا سارے جہانوں پر
تعجب ہے کہ تجھ سے بھی مگر رستے نہیں نکلے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...