آنکھ میں اک نمی سی رہتی ہے
Chapter Info
ARI Id
1689956522114_56117362
Access
Open/Free Access
Pages
۴۳
ٓنکھ میں اک نمی سی رہتی ہے
زندگی میں کمی سی رہتی ہے
دل کے ظلمت کدے میں دیکھو تو
یاد کی روشنی سی رہتی ہے
جانے ہے کس کا انتظار مجھے
جانے کیوں تشنگی سی رہتی ہے
ہو گئے برف ہیں سبھی آنسو
سو نظر اب جمی سی رہتی ہے
خلوتِ دل کے ان دریچوں میں
اک صدا سرگمی سی رہتی ہے
میں ہوں سچ گو سو اس لیے میری
شہر میں دشمنی سی رہتی ہے
وہ جو کہتا ہے ختم ہو رشتہ
اس پہ افسردگی سی رہتی ہے
زندگی سے ہیں کچھ گلے شکوے
خود سے بھی برہمی سی رہتی ہے
تم مرے پاس جب نہیں ہوتے
زندگی یہ تھمی سی رہتی ہے
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...