Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > منزل شوق > ضبط نے وحشتوں کو باندھا ہے

منزل شوق |
حسنِ ادب
منزل شوق

ضبط نے وحشتوں کو باندھا ہے
ARI Id

1689956522114_56117365

Access

Open/Free Access

Pages

۴۷

ضبط نے وحشتوں کو باندھا ہے
یعنی پھر آنسوئوں کو باندھا ہے

کس نے سب زندگی کی کڑیوں میں
درد کے سلسلوں کو باندھا ہے

تیرے باعث ہی دیکھ غزلوں میں
درد کے قافیوں کو باندھا ہے

یوں ہی روشن نہیں ہے دل اس میں
آس کے جگنوئوں کو باندھا ہے

درد نے ساز پھر سے چھیڑے ہیں
ہم نے بھی گھنگھروئوں کو باندھا ہے

دل کی باتیں سمجھ نہ پائے تم
ہم نے کب فلسفوں کو باندھا ہے

تیری زلفوں کی ڈور سے ہم نے
اپنے سب رتجگوں کو باندھا ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...