ڈھلتی سی شام کی جو ہوا چل پڑی تو پھر
Chapter Info
ARI Id
1689956522114_56117377
Access
Open/Free Access
Pages
۶۵
ڈھلتی سی شام کی جو ہوا چل پڑی تو پھر
اک اختتام کی جو ہوا چل پڑی تو پھر
دل کے محل میں چاہے دریچہ تو مت بنا
میرے ہی نام کی جو ہوا چل پڑی تو پھر
واعظ تو حبس وعظ سے جتنا بھی پیدا کر
مینا و جام کی جو ہوا چل پڑی تو پھر
تیرا خیال ہے کہ ہے یہ درد عارضی
درد دوام کی جو ہوا چل پڑی تو پھر
تو نے سمجھ لیا ہے کہ انمول ہے یہ حسن
اور سستے دام کی جو ہوا چل پڑی تو پھر
حاکم تجھے ہے خوف جو سچ کے نظام سے
گر اس نظام کی جو ہوا چل پڑی تو پھر
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...