ہر روز
Chapter Info
ARI Id
1689956522114_56117397
Access
Open/Free Access
Pages
۹۷
غمِ روز گار کے جھمیلوں میں ہر روز
اعضائے جسم اپنے درد سے کراہتے ہیں
تو ہم بھی اک یاد کے بستر پر
روز ہی سر رکھ کر سو جاتے ہیں
فکریں تو ذہن میں سو رہتی ہیں
پر خواب میں محور بدل جاتے ہیں
یوں ہماری شب کٹتی ہے اور صبح
کسی بے نوا آواز کے طائر جگاتے ہیں
سرابِ و صل کے محل بکھرتے ہیں
اور ہم اس تلخ حالتِ اصل میں آ جاتے ہیں
پھر چکر چلتا ہے
پیٹ لاتیں مارتا ہے
ہم کام میں لگ جاتے ہیں
سب بھول جاتے ہیں
یوں اب ہم کام کے وقت کام
اور یاد کے وقت یاد کرتے ہیں
گویا کہ اب ہم سمجھ دار ہوتے جاتے ہیں
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...