Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > منزل شوق > عشق کا گائوں

منزل شوق |
حسنِ ادب
منزل شوق

عشق کا گائوں
ARI Id

1689956522114_56117400

Access

Open/Free Access

Pages

۱۰۵

یہ دل جب جوان ہوا تھا
اس کا ابرو کمان ہوا تھا
ہر نقش اس کا قاتل تھا
نشانے پہ میرا دل تھا
دُور دُور رہا کرتا تھا وہ
کچھ نہ کہا کرتا تھا وہ

ہر روز اسے دیکھتا تھا میں
کہ اس کا فریفتہ تھا میں

دیکھا تھا اسے جب سے
مانگا ہر شب رب سے

اسے پیار ہونا مشکل تھا
میرا اعتبار ہونا مشکل تھا
پر جذبے میں سچائی تھی
وہ آخر پگھل آئی تھی
اُسے اعتبار آ گیا آخر
مجھ پہ پیار آ گیا آخر

یوں شروع پھر فسانہ ہوا
کہ وہ بھی میرا دیوانہ ہوا
پر ایک دن بھید کھل گیا اپنا
سب کو سراغ مل گیا اپنا
آخر عشق و زمانہ لڑ گئے
اور یوں ہوا کہ ہم بچھڑ گئے

اس سانحے پہ بہت روئے ہم
جانے کتنی ہی راتیں نہ سوئے ہم
دل پہ خوشیوں کا ڈیرہ نہیں رہا
یہ سچ ہے کہ وہ میرا نہیں رہا
عمریں بیت گئی پر سوال وہی رہا
کہ اُ س کے جانے کا ملال وہی رہا

یہ سچ ہے بہت ہم اداس رہتے ہیں
یہ بھی سچ ہے نہ اک دوسرے کے پاس رہتے ہیں
یہ بھی مانا کہ ہیں مجبور بہت
پر اس ظالم سماج سے دور بہت
اک عشق کا گاؤں آتا ہے
جہاں نہ کوئی اداس رہتا ہے
وہاں وہ میرے پاس رہتا ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...