Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > مباحث > فیض احمد فیض کی شاعری کا تنقیدی جائزہ

مباحث |
حسنِ ادب
مباحث

فیض احمد فیض کی شاعری کا تنقیدی جائزہ
ARI Id

1689956600868_56117479

Access

Open/Free Access

Pages

۲۷۱

فیض احمد فیض کی شاعری کا تنقیدی جائزہ
فیض احمد فیض غالب اور اقبال کے بعد اردو کے سب سے عظیم شاعر ہیں۔ آپ تقسیمِ ہند سے پہلے ۱۹۱۱ء میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ انجمن ترقی پسند مصنفین تحریک کے فعال رکن اور ایک ممتاز اِشتراکیت سٹالنسٹ فکر کے کمیونسٹ تھے۔
فیض شاعری میں ایک نئی روایت کے علمبردار وہ ترقی پسند تحریک کے بانیوں میں سے ہیں مگر ان کے ہاں دیگر ترقی پسندوں کی طرح تلخی نہیں ہے۔ انہوں نے مروجہ الفاظ کو نہایت فنکارانہ انداز میں معنی عطا کیے اور غزل کی معروف روایات کو اپنے نصب العین کے مفاہیم کے ساتھ بیان کیا۔
بچپن:
فیض۱۳ فروری ۱۹۱۱ء کو کالا قادر، ضلع نارووال، پنجاب، برطانوی ہند میں ایک معزز سیالکوٹی گھرانے میں پیدا ہوئے۔۱۹۲۱ئمیں آپ نے سکاچ مشن اسکول سیالکوٹ میں داخلہ لیا اور یہاں میٹرک تک تعلیم حاصل کی۔ میٹرک کے امتحانات کے بعد آپ نے ایف اے کا امتحان مرے کالج سیالکوٹ سے پاس کیا۔ آپ نے اسکول میں فارسی اور عربی زبان سیکھی۔بی اے آپ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا اور پھر وہیں سے ۱۹۳۲ئمیں انگریزی میں ایم اے کیا۔ بعد میں اورینٹل کالج لاہور سے عربی میں بھی ایم اے کیا۔
ترقی پسند تحریک کا قیام:
۱۹۳۵ء میں آپ نے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج، امرتسر میں انگریزی و برطانوی ادب کے لیکچرر کی حیثیت سے ملازمت کی؛ اور پھر ہیلے کالج لاہور میں۔ آپ نے ۱۹۳۶ئمیں سجاد ظہیر اور صاحبزادہ محمودالظفر کے ساتھ مل کر انجمن ترقی پسند مصنفین تحریک کی بنیاد ڈالی۔
شاعری کے مجموعے:
• نقش فریادی • دست صبا
• زنداں نامہ • دست تہ سنگ
• سر وادی سینا • شام شہر یاراں
• مرے دل مرے مسافر • نسخہ ہائے وفا (کلیات)
فیض ناقدین کی نظر میں:
معروف نقاد پروفیسر آل احمد سرور لکھتے ہیں:
’’فیض کی شاعری میں انگریزی ادب کے ایک خوشگوار اثر جدید انسان کے ذہن اور ایشیائی تہذیب کے قابل قدر عناصر کی ایک قوس و قزح جلوہ گر ہے‘‘
مشہور اسکالر اور ادیب ڈاکٹر جمیل جالبی کا خیال ہے کہ:
‘‘فیض کی سب سے نمایاں خصوصیات ان کے خیالات کی سنجیدگی شخصیت کا توازن اور شعری اعتدال ہے۔’’
مصروف شاعر و نغمہ نگار ، مجروح سلطان پوری کہتے ہیں کہ:
‘‘فیض احمد فیض ترقی پسندوں کے میر تقی میر تھے۔’’
فیض کی نظم نگاری:
فیض نے شاعری کی ابتداء غزل کی لیکن آہستہ آہستہ نظم کی طرف متوجہ ہوتے گئے۔ فیض کو دونوں اصناف پر قدرت حاصل ہے۔مجموعی طور پر فیض کے کلام کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ پہلے دور کو ہم رومانی کہہ سکتے ہیں اس دور کی نظموں میں فیض نے خیالی دنیا بسائی ہے جس میں وہ غم دوراں کی تلخیوں سے فرار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔دوسرا دور وہ ہے جس میں وہ زندگی کا کافی مشاہدہ کیے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ یہاں وہ عشق کی منزل کی طرف رواں دواں نظر آتے ہیں۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...