Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > مباحث > اردو کے نامور محققین (حافظ محمود شیرانی)

مباحث |
حسنِ ادب
مباحث

اردو کے نامور محققین (حافظ محمود شیرانی)
ARI Id

1689956600868_56117483

Access

Open/Free Access

Pages

۲۸۳

اردو کے نامور محققین(پروفیسر حافظ محمود خان شیرانی)
پروفیسر حافظ محمود شیرانی ادب کے مورخ اور محقق ہونے کے علاوہ عتیقیات کے بھی منفرد ماہر تھے۔ علم سکہ شناسی، کتبہ شناسی، مہر شناسی، تصویر شناسی، قدیم کاغذ، روشنائی، آرائش، نقش ونگار اور علم خط میں مہارت کی وجہ سے تصنیفات کے تاریخی مغالطوں کو کامیابی سے دور کرنے میں ید طولی رکھتے تھے۔پروفیسر شیرانی کی تین حیثیتیں نمایاں تھیں؛استاد،مورخ اور محقق حافظ محمود خان شیرانی کی پیدائش 5 اکتوبر 1880ء کو ہوئی جبکہ آپ کی وفات 14 فروری 1947ء کو ہوئی۔وہ معروف رومانوی شاعر اختر شیرانی کے والد تھے۔۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور اور اورینٹل کالج لاہور میں اردو کی تدریس کی۔ ان کے وفات کے بعد شائع ہونے والے مقالے مقالاتِ حافظ محمود شیرانی میں ان کے فرزند لکھتے ہیں کہ بعض اوقات علامہ اقبال بھی ان سے بعض اصلاحات کے متعلق دریافت کیا کرتے تھے۔ ان کی وفات ٹونک میں ہی ہوئی ان کے خاندان والے تقسیم ہند کے بعد پاکستان چلے آئے۔آپ زیادہ تر انگلستان میں رہے اور مشہور ناشر لیوزک کے ہاں نوادر و عتیقیات کے مبصر کے طور پر کام کرتے رہے۔اسی زمانے میں انہوں نے عتیقیات کی نباضی سیکھی اور وہ نظر حاصل کی جو کسی اعلی فن شناس کو عطا ہوتی ہے۔
ان کا علمی کام زیادہ تر تحقیق زبان اور تحقیق واقعات سے متعلق ہے۔ انہیں سب سے زیادہ شہرت دو موضوعات کی بنا پر حاصل ہوئی؛ اول تنقید شعرالعجم سے، دوم پنجاب میں اردو کی وجہ سے۔تنقید شعرالعجم میں درحقیقت ساری فارسی شاعری کی ایک بے قاعدہ تاریخ آگئی ہے۔ حافظ شیرانی نیگہرے مطالعے سے 'شاہ نامہ فردوسی' اور 'محمود غزنوی' کے بارے میں صدیوں سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کیا۔حافظ شیرانی نے خارجی شواہد کے علاوہ داخلی شہادت کے طریقے سے دیوان حسن، دیوان معینی، پرتھی راج راسو اور خالق باری وغیرہ جیسی کتابوں کے غلط انتساب کے مغالطوں کو دور کیا۔پروفیسر شیرانی عروض کی تشکیل نو کے مسئلے میں بڑی دلچسپی رکھتے تھے۔ اس سلسلے میں انہوں نے نئے اوزان دریافت کرنے کی کوشش کی اور رباعی کے اوزان کے بارے میں جو مغالطے پھیلے ہوئے ہیں ان کو بھی دور کیا۔
انہیں پنجاب میں اردو کے نام سے لکھی گئی کتاب کے سبب بے حد شہرت حاصل ہوئی۔حافظ محمود شیرانی نے اپنے گہرے لسانی مطالعے اور ٹھوس تحقیقی بنیادوں پر یہ نظریہ قائم کیا ہے کہ اردو کی ابتدا پنجاب میں ہوئی۔ ان کے خیال کے مطابق اردو کی ابتدا اس زمانے میں ہوئی جب سلطان محمود غزنوی اور شہاب الدین غوری ہندوستان پر باربار حملے کر رہے تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں فارسی بولنے والے مسلمانوں کی مستقل حکومت پنجاب میں قائم ہوئی اور دہلی کی حکومت کے قیام سے تقریباً دو سو سال تک یہ فاتحین یہاں قیام پزیر رہے۔ اس طویل عرصے میں زبان کا بنیادی ڈھانچہ صورت پزیر ہوا اس نظریے کی صداقت کے ثبوت میں شیرانی صاحب نے اس علاقے کے بہت سے شعرا کا کلام پیش کیا ہے۔ جس میں پنجابی،فارسی اور مقامی بولیوں کے اثرات سے ایک نئی زبان کی ابتدائی صورت نظرآتی ہے۔تاریخی اور سیاسی واقعات و شواہد کے علاوہ پرفیسر محمود خان شیرانی، اردو اور پنجابی کی لسانی شہادتوں اور مماثلتوں سے دونوں زبانوں کے قریبی روابط و تعلق کو واضح کرکے اپنے اس نظرے کی صداقت پر زور دیتے ہیں کہ اردو کا آغاز پنجاب میں ہوا۔
پروفیسر شیرانی عتیقیات کے بھی بڑے ماہر تھے۔ وہ سکوں کی تلاش میں دور دور کا سفر کیا کرتے تھے۔چنانچہ وفات سے قبل ان کے پاس ہزاروں سکے جمع ہو چکے تھے جن کے مطالعے سے انہوں نے چند مضامین مرتب کیے۔پروفیسر شیرانی دشوار طبیعت کے مالک تھے، اس لیے نئی دریافتوں کے علاوہ بعض نہایت ہی مشکل فنون کی طرف خاص طور سے متوجہ تھے۔فن تاریخ گوئی کے رموز کے ماہر تھے اور مشکل سے مشکل جملوں اور شعروں سے بڑی آسانی سے تاریخ نکال لیتے تھے۔
پروفیسر شیرانی نے تھوڑے ہی عرصے میں جو بڑے بڑے کام کرکے دکھائے ، ان میں مندرجہ ذیل کام نمایاں حیثیت رکھتے ہیں:
• آپ نے ارزا ں تصنیف اور سہل الحصول مورخانہ خامہ فرسائی کے راستے بند کردیے۔
• تاریخی تحریروں پر سخت اور کڑی تنقید کرکے لکھنے والوں میں ذمہ داری کا احساس پیدا کیا۔
• مصنفوں کو محنت کا عادی بنایا۔
• شیرانی نئی دریافتوں کے شائق تھے،انہوں نے کئی نئی باتیں دریافت کیں
• بہت سے تاریخی مغالطے دور کیے
• تاریخ اور تاریخ ادب کا ذوق پیدا کیا۔
• آپ نے مسلمانوں کے ورثے کی طرف توجہ دلائی۔
• فنون اسلامی کے علم و شعور کو بہت ترقی دی؛خصوصا ادب و فن کے اس حصے کو مدنظر رکھا جس کا تعلق ہندوستان سے تھا۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...