Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > مباحث > اردو کے اہم مدونین (مولوی عبدالحق)

مباحث |
حسنِ ادب
مباحث

اردو کے اہم مدونین (مولوی عبدالحق)
ARI Id

1689956600868_56117494

Access

Open/Free Access

Pages

۳۰۵

اردو کے اہم مدونین (بابائے اردومولوی عبدالحق)
حالات زندگی:
مولوی عبدا لحق برِ صغیر پاک ہند کے عظیم اردو مفکر، محقق، ماہر لسانیات، معلم، بانی انجمن ترقی اردو اور اردو کالج کے بانی تھے، ا?پ کو بابائے اردو کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔آپ کی تاریخ پیدائش کے حوالے سے کافی اختلاف پایا جاتا ہے ،لیکن بقول ممتاز حسین مولوی عبدالحق 20 اپریل،1870ء کوبرطانوی ہندوستان کے ضلع میرٹھ کے ہاپوڑ کے قریب سراوہ نامی ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔مولوی صاحب کے والد شیخ علی حسین نے عہد مغلیہ میں اسلام قبول کیا۔ان کے سپرد محکمہ مال کی اہم خدمات رہیں۔مغلیہ دور میں انہیں جو مراعات حاصل تھیں وہ انگریز وں کے دور میں بھی برقرار رہیں۔
تعلیم و تربیت:
مولوی عبدالحق نے ابتدائی تعلیم گھر پرحاصل کی۔ثانوی تعلیم میرٹھ سے حاصل کی۔ 1894ء میں علی گڑھ سے بی اے کیا۔علی گڑھ میں سر سید احمد خان کی شخصیت سے بہت متاثر ہوئے۔1895ء میں حیدر آباد کے ایک سکول میں ملازمت اختیار کی۔اورنگ آباد میں صدر محتتم تعلیمات کے عہدے پر فائز رہے۔عثمانیہ کالج اورنگ آباد میں 1920ء تک بحیثیت پرنسپل فرائض سر انجام دیتے رہے۔
انجمن ترقی اردو:
جنوری 1902ء میں آل انڈیا محمڈن ایجوکیشن کانفرنس علی گڑھ کے تحت ایک علمی شعبہ قائم کیا گیا جس کانام انجمن ترقی اردو تھا۔ مولانا شبلی نعمانی اس کے سیکرٹری رہے تھے۔ عزیز مرزا کے بعد 1912ء میں مولوی عبدالحق سیکرٹری منتخب ہوئے جنھوں نے بہت جلد انجمن ترقی اردو کو ایک فعال ترین علمی ادارہ بنا دیا۔ مولوی عبدالحق اورنگ آباد (دکن ) میں ملازم تھے ،وہ انجمن کو اپنے ساتھ لے گئے اور اس طرح حیدر آباد دکن اس کا مرکز بن گیا۔
فروغ اردو کے لیے انجمن کی خدمات:
انجمن کے زیر اہتمام ایک لاکھ سے زائد جدیدعلمی ، فنی اور سائنسی اصطلاحات کا اردو ترجمہ کیا گیا۔ نیز اردو کے نادر نسخے تلاش کرکے چھاپے گئے۔ دوسہ ماہی رسائل، اردو اور سائنس جاری کیے گئے۔ ایک عظیم الشان کتب خانہ قائم کیاگیا۔ اس انجمن کے تحت لسانیات، لغت اور جدید علوم پر دو سو سے زیادہ کتابیں شائع ہوئیں۔ حیدرآباد دکن کی عثمانیہ یونیورسٹی انجمن ہی کی کوششوں کی مرہون منت ہے۔ اس یونیورسٹی میں ذریعہ تعلیم اردو تھا۔
قیام پاکستان کے کچھ عرصہ بعد آپ کراچی منتقل ہو گئے۔آپ نے پاکستان میں انجمن ترقی اردو کی از سر نو بنیاد رکھی۔آپ اس ادارے کے پہلے سیکرٹری منتخب ہوئے۔بعد ازاں صدر کے عہدے پر فائز ہوئے۔پاکستان میں انہوں نے اسی انجمن کے زیرِاہتمام کراچی، پاکستان اردو آرٹس کالج، اردو سائنس کالج، اردو کامرس کالج اور اردو لاء کالج جیسے ادارے قائم کیے۔
تحقیقی و تنقیدی مضامین:
مولوی عبدالحق تحقیق و تنقید کے میدان میں اپنا مقام رکھتے تھے۔ان کے مضامین و مقدمات کے کئی مجموعے طبع ہو چکے ہیں۔ان میں خطبات عبدالحق، مقدمات عبدالحق اور تنقیدات عبدالحق شامل ہیں۔
خاکہ نگاری:
مولوی عبدالحق کو عربی اور فارسی زبان پر خاصا عبور حاصل تھا۔ان کی تحریروں میں عربی اور فارسی کے الفاظ بکثرت ملتے ہیں۔چند ہم عصر آپ کی خاکہ نگاری کا شاہکار ہے۔
تصنیفی و تالیفی خدمات:
مولوی صاحب کی تصنیفی و تالیفی خدمات کا دامن بہت وسیع ہے۔انہوں نے بہت سی کتابیں تصنیف کی ہیں۔جن میں صوفیا کرام کا حصہ، مرحوم دہلی کالج، سر سید احمد خان(حالات و افکار) ، افکار حالی، نصرتی،ملک الشعراء بیجاپور، سر آغا خان کی اردو نوازی، اردو زبان میں اصطلاحات کا مسئلہ، مرہٹی زبان پر فارسی کا اثر ، انتخاب کلام میر ، پاکستان کی سرکاری اور قومی زبان کا مسئلہ، چند ہم عصر، قواعد اردو، مخزن شعراء ، اردو صرف و نحوجیسی کتب شامل ہیں۔بہت سی ایسی کتب کی ترتیب وتدوین کی جوکہ گوشہ گمنامی میں تھیں۔ان کتب پر معلومات افزاء مقدمات درج کیے جو خود اپنی جگہ تحقیقی، تنقیدی اور تخلیقی حیثیت کے حامل ہیں۔
بابائے اردو کا خطاب اور اعزاز:
سنہ 1935ء میں جامعہ عثمانیہ کے ایک طالب علم محمد یوسف نے انہیں بابائے اردو کا خطاب دیا جس کے بعد یہ خطاب اتنا مقبول ہوا کہ ان کے نام کا جزو بن گیا۔ 23 مارچ، 1959ئ￿ کو حکومتِ پاکستان نے صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔
وفات:
بابائے اردو مولوی عبدالحق 16 اگست، 1961ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پا گئے۔ آپ وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی کے عبدالحق کیمپس کے احاطے میں آسودۂخاک ہیں، حکومتِ پاکستان نے ان کی یاد میں یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا تھا۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...