Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

خدمتِ خلق
ARI Id

1689956677855_56117517

Access

Open/Free Access

Pages

29

خدمت خلق
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اساتذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرناہے وہ ہے:’’خدمت خلق‘‘
صاحب صدر!
خدمت خلق ایک ایسا جذبہ ہے جس سے معاشرہ میں اخوت، ہمدردی اور بھائی چارہ کار جحان پروان چڑھتا ہے، مرجھائے ہوئے چہرے کھل اُٹھتے ہیں ، افسردہ دلوں میں خوشی و مسرت کی لہر دوڑ جاتی ہے۔
صدرِذی وقار!
خدمتِ خلق کا جذبہ رکھنے والا شخص کبھی حالات کے تھپیڑوں سے گھبراتا نہیں، جملہ امور کی انجام دہی سے سر خرو ہوتا ہے، پژمردہ دلوں کی ہمدردیاں اس کے ساتھ ہوتی ہیں اور یوں وہ ہر میدان میں کامیابی و کامرانی کے گھوڑے دوڑاتا ہوا آگے بڑھتا جا تا ہے۔
جنابِ صدر!
خدمتِ خلق حقوق العباد میں سے ہے، اور حقوق العباد کی ادائیگی اسلامی عبادات کا ایک اہم جزو ہے، حقوق اللہ کی معافی کا امکان بہرحال موجود ہے لیکن حقوق العباد کی ادائیگی کے بارے میں باز پرس ہوگی۔
صاحبِ صدر!
خدمتِ خلق کے لیے انفاق فی سبیل اللہ کی عظیم صفت سے متصف ہونا انتہائی ناگزیر ہے، مال خرچ کرنے سے عوام النّاس کے قلوب میں مخیر حضرات کی عزت میں اضافہ ہوتا ہے اور یوں محبت کی فضاء پروان چڑھتی رہتی ہے۔
جنابِ صدر!
خدمتِ خلق کے مختلف انداز ہوتے ہیں ، والدین کی خدمت، اساتذہ کی خدمت ، ضعیف حضرات کی خدمت، کمزوروں اور ناداروں کی خدمت، بے کسوں اور کسمپرسوں کی خدمت، اصدقا و اقربا کی خدمت، ہمسائیوں اور عزیزوں کی خدمت، یہ سب خدمت خلق سے ہی ہے۔
لیکن جنابِ صدر!
وہ لوگ قسمت کے سکندر ہیں ، مقدر کے دھنی ہیں جوطلباء کی خدمت کرتے ہیں، تو ان کے علمی میدان میں تحصیل علم کے راستے میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں، ان کی دامے، درمے، سخنے ہرلحاظ سے مدد کرتے ہیں، اور ان کے عروج میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
جنابِ صدر!
مخیر اورسخی حضرات کا جس طرح دنیا میں مقام و مرتبہ ہے اسی طرح آخرت میں بھی وہ اعلیٰ و ارفع مقام پر وہ متمکن و فائز ہوتے ہیں مخیر حضرات زندگی میں بھی مسرت و شادمانی کی بہار یں لوٹتے ہیں اور آخرت میں بھی حور وغلمان ان کے منتظر رہتے ہیں۔ فرمان رسالت مآبؐ ہے۔
بخیل ارچہ باشد زاہد بحر و بر
بہشتی نہ باشد بحکم خبر
آخر میں ان لوگوں کے لیے دعا گو ہوں جنھوں نے طلبا کی معاونت فرمائی اور ان کو علم ومعرفت کی شاہراہ پر گامزن کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کیا۔
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...