Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر > سیّدنا صدیق ِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا عشقِ رسول

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

سیّدنا صدیق ِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا عشقِ رسول
ARI Id

1689956677855_56117519

Access

Open/Free Access

Pages

33

سیدنا صدیقؓ اکبر کا مقام ِعشق رسول ؐ
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
لا تحزن ان اللہ معنا
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!آج مجھے جس عنوان پر لب کشائی کرنی ہے وہ ہے:’’سیدنا صدیق اکبر کا مقامِ عشق رسول‘‘
نبیؐ کا اور خدا کا مدح گو صدیقؓ اکبر ہے
نبیؐ صدیق اکبر کا، خدا صدیقؓ اکبر کا
لٹایا راہِ حق میں گھر کئی بار اس محبت سے
کہ لٹ لٹ کر حسنؔ گھر بن گیا صدیقؓ اکبر کا
صدرِذی وقار!
عقل سے ماورا ہو کر کسی کو چاہے کا نام عشق ہے۔ عشق محبت کی انتہا ء کو کہتے ہیں، جہاں محبت کی انتہا ہوتی ہے وہاں سے عشق کی ابتداء ہوتی ہے۔ کوئی کسی سے مالی منفعت کے حصول کے لیے عشق کرتا ہے، کسی کی محبت کی انتہا سیم وزرکے لیے ہوتی ہے، کسی کاعشق دنیاوی غرض و غایت کے لیے ہوتا ہے۔ کسی کے جسم و جان سے اُٹھنے والی محبت کی مہک جیسے ہی خواہش کی تکمیل ہوئی ، ختم ہوتی ہے۔
صدرِذی وقار!
عشق و محبت کا معیار ہر ایک کا اپنا ہی ہوتا ہے۔ شاگرد استاد سے جب عشق کرتا ہے تو اس کی حصول علم کے راستے میں آنے والی جملہ رکاوٹیں ختم ہو جاتی ہیں۔ اس کے دماغ کے آنگن میں علم وحکمت کے پھول کھلنا شروع ہوجاتے ہیں، اس کے گلستانِ علم و ادب میں بہار آجاتی ہے ، مرید جب اپنے پیر سے محبت کرتا ہے تو اس کے لیے سلوک کی منازل آسان ہوجاتی ہیں۔
معزز سامعین!
اسی دنیا و مافیہا میں ایک ایسی ہستی ہے جس نے اولاد سے محبت نہیں کی ، جس نے مال و زر سے محبت نہیں کی، جس نے دنیا کی دل لبھانے والی اشیاء سے محبت نہیں کی، جس نے فضاؤں کی سرسراہٹ سے محبت نہیں کی، جس نے آبشاروں کی گڑگڑاہٹ سے محبت نہیں کی، جس نے گلستانوں میں مرغ نغمہ خوانوں سے محبت نہیں کی جس نے فضاء میں محوپرواز ہماو شا ہباز سے عشق و محبت کی پینگیں نہیں بڑھائیں۔
صاحبِ صدر!
جس نے حور وقصور سے محبت نہیں کی جس نے ماں باپ سے بھی عشق ومحبت نہیں کی ، جس نے اپنے جسم و جان سے بھی اتنی محبت نہیں کی جتنی آمنہ کے لال سے محبت کی جتنی مدینے کے تاجدار سے محبت کی، جتنی سرور دو جہاں سے محبت کی، جتنی نبی آخر الزماںؐ سے محبت کی۔
صاحبِ صدر!
یہ کون ذات تھی، یہ سیّدنا صدیق اکبرص تھے، یہ ان اللہ معنا میں شامل تھے، یہ رسولؐ کے جاں نثار ساتھی تھے، یہ نورِمجسم ؐکے وفاشعار دوست تھے، یہ شب ِاسریٰ کے دولہا کے غمگسار رفیق تھے، یہ تاجدارِ صداقت تھے۔
معزز سامعین!
حضور ؐمعراج سے واپس تشریف لائے کفار نے تکذیب کی ، آپ صنے تصدیق کی اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیبِ مکرمؐ کے یار ِغار کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے صدیق بلکہ صدیق اکبرصبنادیا۔ اللہ تعالیٰ کو سیّدنا صدیق اکبرصکی نبی کریمؐ سے والہانہ محبت اتنی پسند آئی کہ انبیاء کرام ں کے بعد آپص کے مرتبے کو سب سے بلند کر دیا۔
رسل اور انبیا کے بعد جو افضل ہو عالم سے
یہ عالم میں ہے کس کا مرتبہ، صدیقؓ اکبر کا
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...