Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

شہدائے کربلا
ARI Id

1689956677855_56117523

Access

Open/Free Access

Pages

44

شہدائے کربلا
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اساتذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے:’’شہدائے کربلا‘‘
اِک لمحہ شہادت کا سو سال سے بہتر ہے
یہ دولتِ ایمانی ہر مال سے بہتر ہے
صدرِذی وقار!
قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی قدر ہے کہ جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں مارا جائے اسے مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہے اور اس کی زندگی کا تمہیں شعور نہیں ہے۔ تلوار سے، نیزے سے، یا تیز دھار آلے سے اگر کوئی اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرتا ہوا مارا جائے تو وہ مردہ نہیں ہوتا بلکہ اللہ تعالیٰ کا ایک اور مقام پر ارشاد ہے کہ اسے مردہ گمان بھی نہ کرو۔
صدرِمحترم!
جسم بے جان ہے، بے حس و حرکت ہے، سرتن سے جدا ہو چکا ہے، جسم کے ہر عضو سے روح باہرنکل چکی ہے،جسم سے خون بہہ رہا ہے، آنکھیں بے نور ہوچکی ہیں، کانوں سے قوت سماعت چھن چکی ہے، زبان سے قوت گویائی مفقود ہو چکی ہے، جنازہ پڑھایا جا چکا ہے، تد فین ہو چکی ہے لیکن کلمہ گو مسلمان اسے زندہ کہنے کا پابند ہے۔ بلکہ منع کر دیا گیا ہے کہ اسے مردہ گمان بھی نہ کرو، اس نے زندگی کا مقصد حاصل کرلیا ہے۔ اس لیے وہ زندہ ہے اور جو مقصد زندگی کے حصول میں نا کام ہے وہ چلتا پھرتاہے لیکن پھر بھی مردہ ہے۔
معزز سامعین!
شہدائے کربلا نے اپنے دین کی خاطر، اپنے ایمان کی خاطر، اپنی آن کی خاطر ، اسلام کے ابدی اصولوں پر کسی قسم کی سودے بازی کو اپنے پاؤں کی ٹھوکر سے ٹھکرادیا، اپنے نانا کے دین کو سر بلند کرنے کی خاطر تن من دھن کی بازی لگا دی ، جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اپنی گردنیں کٹائیں لیکن دین اسلام کو سر بلند رکھنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا۔
زِندہ اسلام کو کیا تُو نے ، حق و باطل دِکھا دیا تو نے
جی کے مرنا تو سب کو آتا ہے ، مر کے جینا سکھا دِیا تو نے
صدرِ محترم!
شہدائے کربلا نے بالخصوص حضرت امام حسین ؓنے کفر و شرک کے خلاف ،بد دیانتی کے خلاف ، دھوکہ فریب کے خلاف، اقربا پروری کے خلاف، نجاست کے خلاف، کثافت کے خلاف آواز اٹھائی اور آنے والی نسلوں کو سبق دیا کہ اگر حقیقی زندگی چاہتے ہو۔ اگر سرخروئی چاہتے ہو، اگر دنیاوی اور اخروی کامیابی چاہتے ہو، اگر ذہنی سکون چاہتے ہو، اگر عبادت میں راحت چاہتے ہو تو غیر اسلامی عادات سے کنارہ کش ہو جاؤ اور اپنی خواہشات کی قربانی سے بھی دریغ نہ کرو۔بقول مولانا محمد علی جوہر:
قتل حسینؓ اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
صدرِمحترم!
آج بھی ہمیں اسی جذبے کی ضرورت ہے جو آج سے چودہ سو سال قبل شہدائے کربلا میں تھا۔ یزیدی طاقتیں آج بھی اسلام کے خلاف سینہ سپر ہو چکی ہیں۔ آج بھی ظلم و استبداد کے بادل ہمارے سروں پرمنڈ لارہے ہیں۔آج بھی حسینی کردار اپنانے کی ضرورت ہے۔ حضرت امام حسین ؓ کی شہادت ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ
چڑھ جائے کٹ کے سر ترا نیزے کی نوک پر
پھر بھی یزیدیوں کی اطاعت نہ کر قبول
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...