Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
ARI Id

1689956677855_56117532

Access

Open/Free Access

Pages

61

اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صدر بزم و معزز اساتذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!
آج مجھے جس موضوع پرلب کشائی کا موقع فراہم کیا گیا ہے ،وہ کچھ یوں ہے:
’’اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد ‘‘
معزز سامعین!
تاریخ حق و باطل میں خیر و شر کے لاکھوں معرکے ہوئے، ہزاروں شہادتیں ہوئیں۔ اسلام کا اوّلین دور لاتعداد شہادتوں سے لبریز ہے مگر جو شہرت حضرت امام حسین ؓ کو حاصل ہوئی وہ کسی اور کو نصیب نہ ہو سکی۔ آج تک کسی شہادت کو اس قدر شہرت، قبول عام اور ہمہ تذکرہ نصیب نہ ہو سکا جتنا امام حسین ؓ کو ہوا ہے۔ تقریباً ساڑھے تیرہ سو سال گزرنے کے باوجودبھی شہادت امام حسین ؓکا ذکر زندہ و تابندہ ہے۔ حسینیت ہر طبقے میں حق اور یزید یت ہر طبقے میں فتنہ و فساد کی علامت بن گئی ہے۔
حاضرین محفل!
جب یزید تخت نشین ہوا تو اس نے اپنے اقتدار کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو بڑی بے دردی اورسختی سے دور کرنا شروع کر دیا۔ اسے اپنی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ حضرت امام حسینؓ محسوس ہوئے تھے تو اس نے گورنر مد ینہ کو حکم دیا کہ امام حسین ؓکے پاس جا کر میری بیعت طلب کرو۔ گورنر مدینہ نے حضرت امام حسین ؓکو یزید کا پیغام پہنچایا تو آپ ؓنے صاف انکار کر دیا۔ یہ آپ ؓنے اس لیے کیا کہ آپ ؓ کو اپنے نانا جان حضوراکرمؐ کا فرمان یاد تھا ’’کہ ظالم جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق کہنا سب سے بڑا جہاد ہے۔‘‘ تاریخ کے غائر مطالعہ سے جو چیز واضح طور پر ہمارے سامنے آتی ہے وہ یہ ہے کہ یزید کی ولی عہدی اور پھر اس کی تخت نشینی سے دراصل جس خرابی کی ابتداء ہورہی تھی وہ اسلامی ریاست کے دستور اور اس کے مزاج اور اس کے مقصد کی تبدیلی تھی۔ اس تبدیلی کے پورے نتائج اگر چہ اس وقت سامنے نہ آئے تھے لیکن ایک صاحب نظر آ دمی گاڑی کا رخ تبدیل ہوتے ہی یہ معلوم کر لیتا ہے کہ اب اس کا راستہ تبدیل ہورہا ہے اور جس راہ پر یہ مڑ رہی ہے وہ آخرکار اسے کہاں لے جائے گی۔ یہی رخ کی تبدیلی تھی جسے امام حسین ؓ نے دیکھا اور گاڑی کو پھر سے صحیح پٹڑی پر ڈالنے کے لیے اپنی جان لڑا دینے کا فیصلہ کیا اور آپؓ نے یہ بات ثابت کر دی کہ اسلامی ریاست کی بنیادی خصوصیات امت مسلمہ کا وہ بیش قیمت سرمایہ ہیں جسے بچانے کے لیے ایک مومن اپنا سر بھی دے دے اور اپنے بال بچوں کو بھی کٹوا بیٹھے تو اس مقصد کے مقابلے میں یہ سودا مہنگا نہیں ہے۔
قتل حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
جنابِ صدر!
امام حسینؓ نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسل کو یہ بتا دیا کہ اگر دین پر کوئی آنچ آئے ،ملکی حالات تبدیل ہونے لگیں، مجرمانہ خصوصیات در آئیں، حکام بالا اسلامی شعار کی دھجیاں اڑانے لگیں، اچھے برے کی تمیز ختم ہو جائے ، دین اسلام پر یہودی اور نصرانی طاقتیں اپنی یلغار شروع کر دیں، کفر و شرک کے اُٹھنے والے طوفان اپنی آلودگی سے فضاء اسلام کو مکد رکر دیں تو پھر اس وقت حجروں سے اُٹھ کر رسمِ شبیری ادا کرنا ہوگی اور یزید یت کوصفحہ ہستی سے مٹانے کے لیے طر زِ حسینیت اپنانا ہوگا۔
اس مختصر سے وقت میں شہادت امام حسین ؓکے تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالنا ناممکن ہے۔ الغرض آپ نے اپنے نانا کے دین کی حفاظت کرتے ہوئے محرم 11 ہجری کی دسویں تاریخ جمعہ کے دن چھپن سال پانچ ماہ ، پانچ دن کی عمر میں شہادت کا جام نوش کیا۔ آخر میں اس شعر پراپنی تقریر ختم کرنا چاہتا ہوں۔
ڈرتا نہیں کسی سے ، میں کہتا ہوں برملا
دین خدا حسینؓ ہے دنیا ہے کربلا
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...