Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

وقت کے لمحے موتی ہیرے
ARI Id

1689956677855_56117533

Access

Open/Free Access

Pages

63

وقت کے لمحے، موتی ہیرے
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز سامعین اور میرے ہم مکتب ساتھیو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرناہے وہ ہے:’’وقت کے لمحے، موتی ہیرے‘‘
صدرِذی وقار!
وقت واقعی ایک دولت ہے جس نے وقت کی رفتار کے ساتھ چلنے کا ڈھنگ سیکھ لیا وہ دولت مند بن گیا ، صاحب ثروت ہو گیا ،سلیقہ شعار ہو گیا، ہنر مند بن گیا ، سعادت مند بن گیا، اس کی تجوریاں ہیرو جواہرات سے بھر گئیں ۔
جنابِ صدر!
وقت کے صحیح استعمال سے جہاں انسان ظاہری طور پر خوشحال ہو جاتا ہے۔ وہاں اس کے باطنی خدوخال بھی سنور جاتے ہیں اس کو روحانی تازگی میسر آتی ہے اس کی ذہنی آسودگی کو چار چاند لگ جاتے ہیں اس کی پریشانیاں دور ہو جاتی ہیں اور اس کی مشکلات آسان ہو جاتی ہیں۔ وقت کی قدر کرنے والے واقعی اس دولت سے بھر پور فائدہ اٹھاتے ہیں۔
محترم صدر!
اگر کائنات کی رنگینیوں کو امعانِ نظر سے دیکھیں تو ہر شے وقت کی تسبیح میں پروئی ہوئی نظر آتی ہے۔ سورج اپنے وقت پرمشرق سے طلوع ہوتا اور وقت پر ہی مغرب میں غروب ہو جاتا ہے۔ ستارے اپنی روشنی بکھیرتے ہوئے آتے ہیں اور وقت پر ہی ہمیں نور کی بشارت دے کر رخصت ہو جاتے ہیں اللہ تعالیٰ نے کائنات کے تمام نظام کو وقت کے دھارے میں محصور کیا ہے۔
جنابِ صدر!
موذن کی اذان وقت پر ہوتی ہے۔ خطیب کا خطبہ وقت پر ہوتا ہے۔ جج کافیصلہ وقت پر ہوتا ہے۔ شہید کے خون کا قطرہ وقت پر گرتا ہے، غازی میدانِ جنگ میں وقت پر کفار کو واصل جہنم کرتا ہے ،معلم کی تدریس وقت پر ہوتی ہے۔ مصنف کی تصنیف وقت پر ہوتی ہے۔ درویش کی سرد آہ وقت پر آسمانوں کا سفر کرتی ہے۔ ولی کی نگاہ وقت پر اُٹھ کر تقدیربدلتی ہے۔
نگاہ ولی میں وہ تاثیر بھی
بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی
صدرِذی وقار!
روحانی اور جسمانی دونوں مسرتیں وقت کے صحیح استعمال سے وابستہ ہیں۔ وقت پورے زمانے کی ایک اکائی ہے اور کامیاب اس میں وہی ہے جس کی اس تک رسائی ہے۔ وقت کی قدر کرنے والے لوگ معزز اور محترم ہوتے ہیں۔ وقت کی اس دولت کی قدر نہ کرنے والے لوگ خائب وخاسر ہوتے ہیں۔ وقت کے صحیح استعمال سے انسان کے حسن میں نکھار آتا ہے اس کے کاروبار میں برکت آتی ہے اس کے حلقہ احباب میں اضافہ ہوتا ہے اس کی قدرو قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے پھر ہم کیوں نہ کہیں کہ وقت ایک دولت ہے۔
جنابِ صدر!
جس نے وقت کی دولت کو سمیٹا بے ہنر تھا ہنر مند بن گیا۔ بے عقل تھا عقل مند بن گیا، نحیف تھا تو تنو مند بن گیا، ضعیف تھا صحت مند بن گیا مغرور ومتکبر تھاعا جز و نیازمند بن گیا، وقت کی قدر کرنے والے جس میدان میں ہوں معزز اورمحتشم ہوتے ہیں۔
جنابِ صدر!
وقت لہو ولعب میں بھی گزارا جا سکتا ہے وقت بیکار گفت وشنید میں بھی گزر جاتا ہے۔ وقت چوربھی گزارتا ہے۔ وقت ڈاکو اور لٹیرار ہزنی کر کے بھی صرف کرتا ہے۔ وقت جیب کترا بھی گزار لیتا ہے۔ وقت بے کاری میں بھی کٹ جاتا ہے لیکن کتنا خوش نصیب ہے وہ جو اس دولت سے کماحقہ فائدہ اٹھاتا ہے اور اپنے تمام لمحہ ہائے زیست تعمیری کاموں کی نذر کر دیتا ہے اور پھر اس کی ساری زندگی آرام و سکون سے گزرتی ہے یہ سب وقت جیسی عظیم دولت کے لیے استعمال کا نتیجہ ہوتا ہے
یہ لعل و سیم و زر سے بھی گراں تر وقت ہے راشدؔ
یہ وہ دولت ہے جو ملتی نہیں شاہی خزانوں میں

والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...