Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

یہ ناداں گر گئے سجدے میںجب وقت قیام آیا
ARI Id

1689956677855_56117536

Access

Open/Free Access

Pages

70

یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقت قیام آیا
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے: ’’یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقت قیام آیا‘‘
صدرِذی وقار!
ہر کام کا وقت مقرر ہے ، چمنستان میں گل نرگس کی شگفتگی کا ایک وقت ہے، نکہت باد بہاری کا ایک وقت ہے، کھیت اورکھلیان کے کشتِ زعفران بننے کا وقت ہے، طائر غور وفکر کی پرواز کا ایک وقت ہے، طفلانِ خود معاملہ کے عالم شباب میں پہنچنے کا ایک وقت ہے۔
صدرِمحترم!
انسان اشرف المخلوقات ہے ،شرف و بزرگی کا تاج اس کے سر سجا ہوا ہے، مجدی وسروری کی خلعتِ فاخرہ اس نے زیب تن کی ہوئی ہے ،عقل وشعور کی دولت سے مالا مال ہے ، مسجود الملائکہ کے خطاب سے نوازا گیا ہے۔ لیکن اسے بھی مسند رفیعہ کا صد رِنشیں بننے میں ایک وقت درکار ہے اس کوبھی منازل اپنے وقت پر ملتی ہیں۔
جنابِ صدر!
کام کو وقت پر کرنا ایک دانشمندی ہے، کمرۂ تدریس میں کتاب پر بھر پور توجہ عقلمندی ہے، مجاہد کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت دانشمندی ہے۔ خطیب کی اپنے خطبے کے لیے مکمل تیاری دانائی ہے، تاجر کی تجارت میں مکمل شمولیت عقلمندی ہے، زمستانی ہوائوں میں گرم لباس کا استعمال دانشمندی ہے، موسم گرما کی مسموم ہواؤں میں ہلکا پھلکا لباس استعمال کر نادانائی ہے۔
صدرِمحترم!
اگر کوئی جتنا بھی فطین ہے، ذہانت و فطانت کے میدان کا شاہسوار ہے، عقل وخرداس کے گھر کی لونڈی ہے، شعور وآگہی کی فاختاؤں نے اس کے گھر میں موجو دشجر سایہ دار پر اپنا آشیانہ بنا رکھا ہو، اس کی عقل و دانش کے چرچے چار دانگ عالم میں موجود ہوں۔ لیکن اپنی فہم و فراست کا استعمال نہیںکرتا تو یہ کسی طور پر مستحسن نہ ہے۔اگر کوئی کام وقت پر نہیں کرتا۔ کسان ہے اور وقت پربیج نہیں بوتا، معلم ہے اور وقت ضائع نہیں کرتا ،شیخ سعدی رحمۃ االلہ علیہ فرماتے ہیں ، کوئی اپنا دیارات کی بجائے دن میں روشن رکھتا ہے تو اس کا دیا رات کو تیل نہ ہونے کی وجہ سے جل نہ سکے گا۔ بے وقت کاشت کی ہوئی زمین اچھی برداشت کا مظاہرہ نہ کرے گی۔
جنابِ صدر!
جوغیض وغضب کے وقت نو ید اور مسرت کا مظاہرہ کرے، جو مسرت و شادمانی کے وقت رنج و الم کا مظاہرہ کرے، جو ایّام خیر وشر میں تمیز نہ کر سکے، جو ایّام مسرت وحظ میں یوں بے خبر ہو جائے کہ اس کو ایّام شر کی یاد ہی نہ آئے تو ایسا شخص نادانی کا رَجُل رشید تو ہوسکتا ہے لیکن دانائی کے بحرِ دانش میں کسی ناؤ کی نا خدائی ناممکن ہے۔
ظفرآدمی اس کو نہ جانیے گا وہ ہو کیسا ہی صاحب فہم و ذکا
جسے عیش میں یادِ خدا نہ رہی جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا
جنابِ صدر!
نادان ظاہر انسان ہوتے ہیں ، لیکن عملاً حیوانیت کا مظاہرہ کرتے ہیں ، حماقت اور باغی جیسی صفات سے متصف انسان کوئی قابل قدر خدمات سرانجام نہیں دے سکتا، بلکہ دماغی صلاحیت سے مستقل طور پر محروم فرد سے احکام اسلام کی بجا آوری ساقط کر دی جاتی ہے۔
جنابِ صدر!
نادان افراد خاندان کے لیے ،ملک و قوم کے لیے، معاشرے کے لیے ناسور ہوتے ہیں، ان کی موجودگی در اصل عدم کی صورت میں ہوتی ہے، وہ ملک و قوم کی نظر میں سدراہ ثابت ہوتے ہیں ، ان کی عبادت ،ان کا میل جول، ان کی نشست و برخاست سطحی ہوتی ہے۔ وہ وطن، قوم اور ملک کی بھلا کیا خدمت کریں گے جن کی نماز میں ہی ترتیب نہیں بقول شاعر:
کہ ناداں گرگئے سجدے میں جب وقت قیام آیا

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...