Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

زلزلہ اور ہم
ARI Id

1689956677855_56117545

Access

Open/Free Access

Pages

89

زلزلہ اور ہم
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صدرِذی وقار اور میرے ہم مکتب ساتھیو!
آج مجھے جس موضوع پر لب کشائی کرنی ہے وہ ہے:’’زلزلہ اور ہم‘‘
موضوع بہت طویل ہے اور وقت قلیل ، لیکن مجھے اس مختصر سے وقت میں مذکور ہ عنوان پر اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہے۔
معزز سامعین!
زلزلے کے بارے میں مختلف قوموں کے مختلف نظریات ہیں یونانی قوم میں زلزلے کے بارے میں یہ تصور تھا کہ یہ عظیم سمندری اشتعال کا نتیجہ ہوتے ہیں ،میکسیکن ، و یکیورس ، کیلی فورنیا کے قبائل کا عقیدہ تھا کہ ایل ڈیبلو نامی انڈین خدا نے زمین کے ایک بڑے خطے کو کاٹ کر اپنے لئے مختص کر لیا، منگولیا چین کے باسیوں کا عقیدہ تھا کہ بڑے مینڈک نے اپنی پیٹھ پر دنیا کو اُٹھایا ہوا ہے جب وقتاًفوقتاً مینڈک اپنے جسم کو حرکت دیتا ہے تو زلزلے آتے ہیں، سائنس کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہزاروں بلکہ لاکھوں سال سے جاری زمین کے اندر مختلف قسم کی تبدیلیاں ، سمندری چٹانوں کی توڑ پھوڑ فالٹ کی صورت اختیار کر جاتی ہیں زمین کی تین سطحوں میں سے پہلی سطح کرسٹ ، دوسری مینٹل اور تیسری کور کہلاتی ہے۔ مینٹل سیمی لیکوڈ ہوتی ہے، کرسٹ اس پر تیرتی ہے جب کہ کورز مین کا درمیانی حصہ ہوتا ہے جب اندرونی چٹانیں ٹوٹتی ہیں تو ان تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے دباؤ کو یہ غیر متوقع انداز میں خارج کرتی ہیں تو اس کی وجہ سے زمین کی اندرونی تہوں میں اضطرابی تخریب پیدا ہو جاتی ہے بعض اوقات کوئی ایک تہہ اس دباؤ کی وجہ سے ٹوٹ بھی جاتی ہے اور زمین کی بالائی سطح پرخارج شدہ توانائی شد ید جھٹکوں کا باعث بنتی ہے ہے جسے زلزلہ کہتے ہیں۔ زلزلہ کا اسلامی تصور کچھ اس طرح ہے کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے’’ جب زمین اپنی پوری شدت کے ساتھ ہلا ڈالی جائے گی۔‘‘ زلزلے کے معنی پے در پے زور زور سے حرکت کرنے کے ہیں۔ پوری دنیا کے کُرے میں زلزلے سے مراد قیامت ہے اور مخصوص علاقے میں زلزلے سے مراد اصلاح کے لیے مواقع فراہم کرنا ہے یہ آسمانی آفات قوم کے لیے آزمائش ہوتی ہے۔
معزز سامعین!
جب سے انسان نے شعور سنبھالا ہے اب تک کئی ہزار زلزلے آ چکے ہیں جن میں کروڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے۔ اسی طرح پاکستان کے اندر 8 اکتوبر 2005ء کو آنیوالا زلزلہ اس خطے کا سب سے بڑا تباہ کن زلزلہ تھا۔ اقوامِ متحدہ کے ماہرین کے مطابق حالیہ زلزلہ سے کشمیراور اس کے ملحقہ علاقوں میں جو تباہی آئی ہے، وہ سونامی سے بڑی تباہی ہے۔ اگرچہ اس زلزلے کے اثرات پاکستان کے کونے کونے پر پہنچے لیکن جو علاقہ اس ارضی آفت سے زیادہ متاثر ہوا وہ کشمیر اور اس کا گردونواح ہے۔ مظفر آباد، باغ، پونچھ، بارہ مولا ، کپواڑہ جن کا کل رقبہ 15307 مربع کلومیٹر ہے اور اس میں سے جو زلزلے سے متاثر ہواوہ10118 مربع کلومیٹر ہے۔ تعلیمی ادارے جس میں یونیورسٹیز ، کالجز، اسکولز متاثر ہوئے ان کی تعداد 1907 ہے۔ اس مختصر سے وقت میں جملہ اعدادوشمارے کا بیان ناممکن نہیں تو کم از کم مشکل ضرور ہے۔ ملکی تاریخ کے شدید ترین اور انتہائی خوفناک زلزلے کی تباہ کاریوں سے تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد کی ہلاکت ہوئی جن میں اکثریت بچوں کی ہے جو سکول میں زیر تعلیم سے مزیّن ہورہے تھے۔ 50لاکھ افراد بے گھر ہوئے اور کئی ابھی تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
معزز سامعین!
زلزلہ کی کچھ تو ضیح اور پاکستان میں ارضی آفت کے تذکرے کے میں بعد عرض کرنا چاہوں گا کہ اس قسم کی آزمائشوں پر ہماری کیا ذمہ داری ہے۔ جہاں اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو بہت سی نعمتیں عطا کی ہیں وہاں وقتاً فوقتا ًطرح طرح کی قدرتی آفات بھیج کر اپنے بندوں کی آزمائش بھی کرتا رہا ہے۔ تاریخ اسلام کا مطالعہ کریں تو یہ بات اظہر من الشمس ہے۔
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...