Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

جرمِ ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات
ARI Id

1689956677855_56117547

Access

Open/Free Access

Pages

93

جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے:’’جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات ‘‘
صدرِذی وقار!
انسان کو اللہ تعالیٰ نے اشرف المخلوقات پیدا فرمایا ہے، اس کے سر پرعظمت کا تاج سجایا ہے، اس کو مسجودِد ملائکہ بنایا ہے، خلافت کی عظیم ذمہ داری اسے سونپی ہے، اس کے دم قدم سے باغِ عالم میں بہار ہے، اسی کے سامنے جملہ مخلوقات سرتسلیم خم ہے، خونخوار درندے اور وحشی جانور اس کی تابع فرمانی میں مصروف ہیں۔
جنابِِ صدر!
اگر انسان اپنی تخلیق کے مقصد سے آگاہ رہے، اپنے وجود کو اسی مقصد کے لیے مستعد اور تیار رکھے، اپنے اعضائے جسمانی میں مقصد کی تکمیل کے لیے تحریک پیدا کرتے رہے، قویٰ کومضمحل نہ ہونے دے، فکری اور شعوری قویٰ کو استعمال میں لاتا رہے، زندگی میں کسی لمحہ بھی افراط وتفریط کا شکار نہ ہو۔۔ تو
صدرِذی وقار!
اس کے تصورات و خیالات کو پاکیزگی مل سکتی ہے، اس کی تقریر اور وعظ میں تاثیر پیدا ہو سکتی ہے، اس کے سپر د کی گئی خلافت کی ذمہ داری میں نکھار پیدا ہو سکتا ہے، اس کے مقصد ِحیات کی تکمیل ہو سکتی ہے، اس کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکتا ہے، اس کے خیالات میں طہارت کے جلوے دیکھے جا سکتے ہیں۔
جنابِ صدر!
زندگی مقصد حیات کے حصول کے لیے کدوکاوش کا نام ہے ، زندگی دوسروں کو زندگی کی خوشیاں بہم پہنچانے کا نام ہے ، زندگی محض حرکت کا نام نہیں ہے ، زندگی بڑوں کی عزت اور چھوٹوں پر شفقت کا نام ہے، زندگی سونے ، آرام کرنے اور خو ردونوش کا نام نہیں زندگی سسکتی ہوئی انسانیت کو سکون دینے کا نام ہے۔
صدرذی وقار!
یہ سب کچھ تب ہوگا جب انسان تندرست و توانا ہوگا، جب اس کے خون میں حرارت ایمانی ہوگی ، نقاہت اور ضعف عنقا ہوگا، ضعف اور کمزوری اعضائے جسمانی میں کمزوری کا نام ہے، ضعف اور کمزوری مقصد ِحیات کے حصول میں غفلت اور لاپرواہی کا نام ہے، کمزور وُہ شخص نہیں جو ظاہر کمزور دکھائی دے رہا ہے ، نحیف اور لاغر وُہ شخص ہے جس کی زندگی کے لمحات بے کارگزررہے ہیں، جس کے ذہن میں اپنے لیے اپنے خاندان کے لیے یا اپنی قوم کے لیے کوئی عظیم منصوبہ نہیں ہے۔
جنابِ صدر!
اس عالم میں کئی نابغہ ٔروزگار ہستیاں ایسی گزری ہیں، جونحیف اور کمزور دکھائی دیتے تھے لیکن ان کے جذبے جوان تھے، ان کی امنگیں عالم ِشباب میں تھیں، ان کے ضمیر زندہ تھے، ان کی زندگی با مقصد تھی ، ان کے شب وروز خدمت کے جذبے میں سرشارلوگوں کے ساتھ گزرتے تھے، ان کے چہروں پر دیانتداری اور ایمانداری کا نور درخشاں رہتا تھا۔
صدرِذی وقار!
اعضائے جسمانی میں عالم شیرخوارگی میں ضعف اور ناتوانی ہوتی ہے، طفلانہ دور میں قدرے بہتری آجاتی ہے، اعضا مضبوط ہوتے جاتے ہیں، عالم شباب میں قویٰ اپنے جوبن پر ہوتے ہیں عہد کہولت میں ضعف آنا شروع ہوجاتا ہے، پیرانہ سالی میں ضعف، ناتوانی ،کمزوری اور اضمحلال نکتہ کمال پر پہنچ جاتا ہے، اور انسان داعی اجل کو لبیک کہ دیتا ہے۔
جنابِ صدر!
جب شاخ کمزور ہو جائے تو وہ ٹوٹ کر گر جاتی ہے، پھول مرجھاجائے تو زیر پا آجاتا ہے۔ کوئی عضو میں ضعف اور نقاہت عروج تک پہنچ جائے تو عضو معطل ہو جاتا ہے، جس معاشرے سے قوت اخلاقیات کا جنازہ نکل جائے تو وہ معاشرہ معدوم ہو جا تا ہے۔ آج ہم اگر چاہتے ہیں کہ ہمارا ایک نام ہو، ہمارا دیگر اقوام میں مقام ہو، ہمارے وجود کو دنیا کی تمام اقوام اورممالک تسلیم کر یں۔ تو ہمیں اپنے آپ کو اخلاق کی طاقت سے خصائل حسنہ کی قوت لا یموت سے،روحانی اور جسمانی رعب اور دبدبے سے سیاسی، معاشی اور معاشرتی استحکام سے مضبوط کرنا ہوگا ورنہ یہ مسلم ہے کہ ہے جرم ِضعیفی کی سزا مرگ مفاجات!
تقدیر کے قاضی کا یہ فتوی ہے ازل سے
ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات!
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...