Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

اینٹی کرپشن
ARI Id

1689956677855_56117550

Access

Open/Free Access

Pages

99

’’انٹی کرپشن‘‘ یعنی انسدادِ بد عنوانی!
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے:’’انٹی کرپشن‘‘ یعنی انسداد بدعنوانی!‘‘
ملاوٹ کرپشن ہے سب کا مزاج
خدا جانے بدلے گا کب یہ سماج
صاحبِ صدر!
انٹی کرپشن یعنی انسداد بدعنوانی کے لفظ سے ہی یہ بات مترشحّ ہورہی ہے کہ بدعنوانی کو :
کوئی معاشرہ ، کوئی قوم، کوئی خاندان کسی لحاظ سے بھی مستحسن قرارنہیں دیتا، جس مضمون کا عنوان ہی غیر مناسب اور ناموزوں ہو اس میں موجود موادکبھی اچھے نتائج برآمد نہیں کرسکتا۔
کرپشن کے لفظ میں سینکڑوں برائیاں ، سینکڑوں نازیبا حرکات پنہاں ہیں ، کرپشن کا اژدہا معاشرے کے حسن کو اپنی بھیانک شکل سے شب بیماراں کرنے کے درپے ہے۔ کرپشن جس مقام پر بھی ہو تو اس کی شائستگی اور شیفتگی کا قلع قمع کر دیتی ہے۔
جنابِ صدر!
مجاہد سرحد پر کھڑ اتساہل اور غفلت کا شکار ہے تو وہ بھی کرپشن کر رہا ہے۔ مسیحااپنے فرائضِ منصبی بطریقِ احسن سرانجام نہیں دے رہا تو وہ بھی بدعنوانی اور کرپشن کا شکار ہے۔ اس کی لا پرواہی سے مریض لقمہ اجل بن رہے ہیں تو اس عظیم پیشہ سے وابستہ شخص گویا انتہائی درجے کابدعنوان اور کرپٹ ہے۔
معزز سامعین!
کر پشن اور بدعنوانی کے حامل شخص سے خلاصی انتہائی ناگزیر ہے۔ بدعنوانی کے خوفناک سالوں سے نکلنے کے لیے دیانتداری اور ایمان داری کی شمع کو منور کرنا ہوگا۔ اسلام کے گلشن سے گلہائے رنگارنگ کا نظارہ کرنا ہوگا، جرأت اور جوانمردی کے اسپ تازی کی شاہسواری کرنی ہوگی۔
صدرِ ذی وقار!
کرپشن اور بدعنوانی ایسی نہیں کہ ناپ تول میں کمی کی جائے ، ہر غیر اخلاقی اور غیر اسلامی حرکت کر پشن اور بد عنوانی ہے، ہر وہ کام ہروہ مشغلہ، ہر وُہ غرض و غایت جونبی نوع انسان کو دین سے دور کر دے وہ کرپشن ہے۔
جنابِ صدر!
کرپشن کا قلع قمع کس نے کرنا ہے، کرپشن کو جڑ سے کس نے اُکھاڑنا ہے، کرپشن کے جن کو بوتل میں کس نے بند کرنا ہے، کرپشن کے آویزاں بورڈ کے لیے طوفانِ باراں کس نے ثابت ہونا ہے، کرپشن کے ناسور پر نشتر کس نے چلاناہے۔
جنابِ صدر!
کرپشن کے خاتمے کا کام اسی قوم نے کرنا ہے، اسی معاشرے نے کرنا ہے، اسی خاندان نے کرنا ہے، انہی افراد نے کرنا ہے، کرپشن ختم ہوگی تو چمنستان مودّت و مروّت میں بہار آئے گی، بدعنوانی ختم ہوگی تو آسمانِ خیر سگالی پر اُخوت و بھائی چارے کے آفتاب و ماہتاب دمکتے ہوئے نظر آئیں گے۔
ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا
وہ کون سا عقدہ ہے جو وا ہو نہیں سکتا
جنابِ صدر!
کوئی ایسا کام نہیں جو انسان ہمت کرے تو وہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکے۔ خطیب اپنی خطابت میں کرپشن کے خلاف آواز بلند کرے۔ مصنّف اپنی تصنیف میں کرپشن کے خلاف اپنی قوم کو اذنِ خرام دے ،منتظم اپنے ماتحت عملہ کو اس کے بھیانک انجام سے آگاہ کرے، معلم اپنی تدریس میں کرپشن کے خلاف طلبا ء کو متنبہ کرے تو کرپشن کو صفحہ ہستی سے مٹایاجا سکتا ہے۔
جنابِ صدر!
کرپشن سے آگاہی کے لیے پرنٹ میڈیا، الیکٹرونک میڈیا اور ہر پلیٹ فارم سے تشہیر کی ضرورت ہے۔ ہر میدان میں سیاست میں، تجارت میں، مذہب میں، ایجوکیشن میں کرپشن کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ کرپشن کی جڑیں آکاس بیل کی طرح تمام شعبوں میں اپنی گرفت مضبوط کرتی جارہی ہیں ، کرپشن معاشرے سے لوگوں کے حقوق چھین رہی ہے جس کے نتیجے میں سطحی لوگ قیادتوں کی شکل میںشامل ہو جاتے ہیںاور اگر اس کا خاتمہ نہ ہوا تو ہماری قوت بھی ختم ہو جائے گی۔
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...