Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے
ARI Id

1689956677855_56117551

Access

Open/Free Access

Pages

101

یہ وطن تمھارا ہے تم ہو پاسبان اس کے
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!
آج مجھے جس عنوان پرلب کشائی کی سعادت حاصل ہورہی ہے وہ ہے:’’یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسبان اس کے ‘‘
صاحبِ صدر!
جو چیز اپنی ملکیت ہوتی ہے، جس چیز کے ہم مالک ہوتے ہیں۔ اس کی پاسبانی ، اس کی نگہبانی ، اس کی حفاظت بھی ہماری ذمہ داری ہوتی ہے، ہم مال واسباب اور سیم وزر کے مالک ہیں تو ان کی حفاظت بھی ہم نے ہی کرنی ہے۔
صدرِزی وقار!
یہ ہمارا وطن ہمیں جان سے بھی زیادہ عزیز ہے، ہمیں اس کے ریگستانوں سے محبت ہے، ہمیں اس کے بیابانوں سے انس ہے، ہمیں اس کے کوہستانوں سے پیار ہے ، ہمیں اس کے گلستانوں اور بوستانوں سے عقیدت ہے، ہمیں اس کے حیوانوں اور انسانوں سے محبت ہے۔
جنابِ صدر!
اس کی فضاؤں کی سرسراہٹ ، اس کی ہواؤں کی آہٹ ، اس کی آبشاروں کی گڑگڑاہٹ ، اس کے بادلوں کی گھن گرج، اس کی بادِ نسیم کی اٹھکیلیاں ، اس کی کہکشا ئوں کے چلتے ہوئے رنگ، اس کے قمر کے روشن نظارے، اس کے آفتاب کے حسین چمکارے، یہ سب مجھے حیات نو بخشتے ہیں، اس لیے کہ یہ سب میرے اپنے ہیں۔
موج بڑھے یا آندھی آئے دیا جلائے رکھنا ہے
گھر کی خاطر سب دکھ جھیلیں گھر تو آخر اپنا ہے
معزز سامعین!
اس کے دامن میں پھیلی ہوئی ندیوں کی نغمہ خوانی ، اس کے میدانوں کو گھیرے ہوئے گھنے جنگلات کی فراوانی، اس کی فضاؤں میں محو پرواز طائران خوش الحان ، اس کی ہواؤں میں ہوا بازوں کی قلابازیاں ، اس کے گلستان میں شگفتہ گلہائے رنگارنگ کی پتیاں ، اس کے کھیتوں کھلیانوں میں کام کرتے ہوئے کسانوں کی ادائیں، یہ سب کس لیے اچھی لگتی ہیں۔ اس لیے کہ یہ میرے وطن سے نسبت رکھتی ہیں۔
صدرِ ذی وقار!
فرمانِ سالت مآبؐ ہے کہ’’ حب الوطن من الایمان‘‘ یعنی وطن کی محبت ایمان سے ہے، جس کا ایمان کامل ہے وہ ہر حال میں اپنی سرزمین اور اپنے وطن سے عشق رکھتا ہے، کیونکہ مال و زر سے محبت ہوگی تو معیشت مضبوط ہو گی ، عزیز و اقارب اور دوست احباب سے محبت ہوگی تو اخوت مضبوط ہوگی ، ماں باپ سے محبت ہوگی تو عقیدت مضبوط ہوگی۔ اگر وطن سے محبت ہوگی تو ایمان مضبوط ہوگا۔
معزز سامعین!
ہمیں وطن سے محبت کا اظہار بلند و بالانعرے لگا کر نہیں کرنا ہے ہمیں اس کی ہر شے کی حفاظت اور نگہبانی کر کے کرنا ہے، ہمیں اس کے شہروں ، اس کے گلی کوچوں کی اس کے قریوں اور دیہاتوں کی حفاظت کرنی ہے۔ ہمیں اس کے سمندروں کے کناروں پر موجودگھونگھوں اورسیپیوں کے منہ میں شبنم کا قطرہ پہنچانا ہے۔
صدرِ ذی وقار!
ہمیں اس کے اُجڑے ہوئے گلستانوں کو اپنے خونِ جگر سے سیراب کرنا ہے،ہمیں اس کے کو ہساروں اور سنساروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے، ہمیں اس کے کھیتوں اور کھلیانوں کو وبائی امراض سے تحفظ فراہم کرنا ہے، ہمیں اس کے کھیل کے میدانوں کو آباد کرنا ہے، ہمیں اس کے شفاخانوں کو ویران کرنا ہے۔ ہمیں اس کی تعلیمی درسگاہوں میں علم کی بادِنسیم کے جھونکوں سے ماحول کو ساز گار بنانا ہے۔ یہ سب کس لیے کرنا ہے صرف اور صرف اس لیے کہ یہ وطن ہمارا ہے اور ہم ہی اس کے پاسبان ہیں۔
کوئی کان، چشمہ یا ہو آب جو
جو ان کا نگہباں وہ ہے سُرخرو
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...