Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

انصاف کی فراہمی ترقی کا زینہ
ARI Id

1689956677855_56117555

Access

Open/Free Access

Pages

111

انصاف کی فراہمی ترقی کازینہ
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر لب کشائی کرنی ہے وہ ہے:’’انصاف کی فراہمی ترقی کازینہ‘‘
صدرِذی وقار!
اس دنیاو مافیہا میں انسان جہاں کہیں بھی آباد ہے وہ اس بات کا متمنی ہے کہ اسے اعلیٰ مقام مل جائے ، اس کو مقام ارفع پرمتمکن کر دیا جائے ، اسے زندگی کی جملہ راحتیں میسر آ جائیں ، اس کی زندگی کے اندھیرے اجالے میں بدل جائیں، اس کے گلشن ہستی میں بہار آجائے ، اس کے آنگن میں عروج وترقی کے گلہائے رنگارنگ کھل اٹھیں۔
جنابِ صدر!
اگر کوئی رشوت ستانی کے ذریعے، اقربا پروری کے ذریعے، کساد بازاری کے ذریعے، انارکی کے ذریعے، دھوکہ دہی کے ذریعے ، فریب کاری کے ذریعے، ڈاکہ زنی کے ذریعے، نمودونمائش کے ذریعے ، اور چرب زبانی کے ذریعے ترقی کی منازل طے کرناچاہتا ہے تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔
صدرِمحترم!
عروج و ترقی کی منازل اگر طے کرنی ہیں تو اقلیم عقل وخرد کی فرمانروائی کو ترک کرنا ہوگا عقل کل کے تصور کی دلدل سے نکلنا ہو گا ، تساہل وغفلت کی عبا کو تار تار کرنا ہوگا، جہد مسلسل اور پیہم کد و کاوش کی خلعتِ فاخرہ کو زیب تن کرنا ہوگا مزید برآں عدل و انصاف کے دروازے پر دستک دینا ہوگی۔
جنابِ صدر!
قرآنِ مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ ’’اعدلوھو اقرب للتقوی ‘‘ انصاف کرویہ تقو ی کے زیادہ قریب ہے، اورمتقی انسان دنیامیں مقامات رفیعہ کا وارث ہوتا ہے۔ اور آخرت میں بھی حور قصور کے وعدے اس کے لیے ہوتے ہیں ،متقی انسان کی عظمت کے ڈنکے دنیا اور آخرت میں بجائے جاتے ہیں۔
جنابِ صدر!
تقویٰ اور پرہیز گاری کے زیور سے آراستہ شخص جس میدان میں بھی ہوتا ہے، کامیاب و کامران ہوتا ہے۔ کھیت وکھلیان میں ہوتا ہے تو اس کی کھیتی کشتِ زعفران کا نمونہ پیش کرتی ہے، گلستان و چمنستان میں ہوتا ہے بادِ بہاری کے حیات بخش جھو نکے اس سے اٹکھیلیاں کرتے ہیں۔
صدرِذی وقار!
وہ شخص عدالت کی کرسی پر براجمان ہوتا ہے تو عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرتا ہے، مظلوم کی مدد کرتا ہے، ظالم کی سرزنش کرتا ہے، وہ شخص مجاہد کے روپ میں ہوتا ہے تو جہاں وہ جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے وہاں نظریاتی سرحدیں بھی اس کی دسترس میں ہوتی ہیں۔
جنابِ صدر!
عدل و انصاف پرعمل پیرا لوگ معاشرے کے ماتھے کا جھومر ہوتے ہیں، انسانیت انہیں سلام کرتی ہے ،ظلم و بر بر یت کے مہیب سائے ان کے وجودِ مسعود سے کوسوں دور ہوتے ہیں ، وہ قعرِمذلت میں گرنے سے محفوظ رہتے ہیں اور ترقی کے زینے طے کرتے جاتے ہیں، معاشی ، اقتصادی، سیاسی اور روحانی ترقی کا وجود عدل و انصاف کے آفتاب کی حیات بخش کرنوں سے وابستہ ہے۔
محترم صدر!
تاریخ مسلمانان عالم اس بات پر شاہد ہے کہ جن لوگوں نے عدل وانصاف کا دامن تھاما، غربت و افلاس صفحہ ہستی سے مٹ گئی ، معاشرہ میں امن و امان قائم ہو گیا، ان کے وجود ِمسعود کی برکت سے کھیل کے میدان آباد ہو گئے ، ان کی وجہ سے کسمپرسی کا شکارشخص معاشرے میں اعلیٰ مقام پا گیا۔
جنابِ صدر!
سید البشر حضرت محمد ؐسے لے کر آج تک جس نے بھی عدل و انصاف سے رابطہ جوڑا، انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا ،کسی بڑے سے بڑے لالچ سے بھی اس کے عدل و انصاف کے پائے استقلال میں لغزش پیدا نہیں ہوئی، اللہ تعالیٰ نے اسے قصرارفع کامکین بنایا، اس کی زندگی جادواں ہوگئی، اس کے خواب سہانے ہو گئے ، اس کی عزت و عظمت میں اضافہ ہوگیا، عروج و ترقی کے جیسے الفاظ نے اس کے فرہنگ عدل و انصاف میں جگہ پائی۔
ولیوں سے بڑھ کے ملتا ہے راشدؔ اسے مقام
انصاف کے جو رستے پہ چلتا ہے صبح و شام
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...