Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

زندگی کی بو قلمونیاں اور رنگا رنگ حقائق
ARI Id

1689956677855_56117560

Access

Open/Free Access

Pages

127

زندگی کی بوقلمونیاں اور رنگارنگ حقائق
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صدرِذی وقار!آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے:’’وہ زندگی کی بوقلمونیاں اور رنگارنگ حقائق کے بارے میں ہے‘‘
جناب!
زندگی ایک ابدی خوشی کا نام ہے۔ زندگی ایک غیر مرئی چاہت کا نام ہے زندگی جگنو کے نور کا نام ہے، زندگی دل کے سرور کا نام ہے۔
جنابِ صدر!
زندگی ایک ایسا پھول ہے جس کی مہک سے گلشنِ حیات کی فضا معطر ہوجاتی ہے۔ زندگی ایک ایسے جذ بے کا نام ہے جو نا امیدی کی دلدل میںکبھی نہیں گرنے دیتا، زندگی ایک ایسی چمک کا نام ہے جس سے مُردنی اور موت کے سائے بھاگ جاتے ہیں۔
صدرِ ذی وقار!
زندگی نے ہی تو مجھے معاشرے میں چلنے کا سلیقہ سکھایا، زندگی نے ہی تو مجھے قبیلے کا ایک اہم رکن بنایا، زندگی نے ہی تو حرارت ِایمانی بخشی، زندگی نے ہی تو مجھے عبادت کا ڈھنگ سکھایا، زندگی ہی نے مجھے خود شناسی کے علاوہ خداشناسی بخشی۔
معزز سامعین!
میرے مخالف نے تو حد کر دی ہے۔ لیکن کیا ہوا مخالفوں نے تو مخالفت تو کرنی ہی ہوتی ہے، زندگی کو ایک مصیبت کے طور پہ پیش کیا ہے، زندگی سے مخاصمانہ رویہ محمودنہیں ہے، زندگی خود اس کی آمد کا سبب ہے، اُس کے والدین کی زندگی اُس کی حیات نو کا سبب ہے۔
جنابِ صدر!
زندگی ہے تو بطخ کا بچہ بھی تالاب میں تیراکی کرتا ہوا اچھا لگتا ہے، زندگی ہے تو فلک کی بلندیوں پرمحو پرواز طائر خوش الحان کی اڑان میں انفرادیت نظر آتی ہے۔ زندگی ہے تو شاخِ مغیلاں پر چہکتی ہوئی کنجشک مادہ اپنے بچوں کو چوگ دیتی ہوئی اچھی لگتی ہے۔
معزز سامعین!
میں یہ بات کیسے کہوں ’’ کہ مجھے کیا برا تھا مرنا جو ایک بار ہوتا‘‘ زندگی کو موت کیسے کہوں ، زندگی کے ہر لمحے تازہ ہوتے ہیں ، زندگی کی تمام گھڑیاں خوشگوار ہوتی ہیں ، حیات کے جملہ پہلوگل و گلزار ہوتے ہیں ، زندگی کی شامیں سحر ہوتی ہیں۔
ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن
کردار میں گفتار میں اللہ کی برہان
مومن ایمان سے ہے، اور ایمان زندگی سے ہے، اور اظہارِ ایمان زندگی کے خوشگوار حیات سے ہے، زندگی میں مومن کا ایمان منظر عام پر ہوتا ہے۔ زندگی میں مؤذن کی اذان مساجد میں گونجتی ہے، زندگی میں مجاہد کی تلوار میدان جہاد میں کارہائے نمایاں سرانجام دیتی ہے۔ زندگی میں انسان کی انسانیت واضح ہو جاتی ہے۔
جنابِ صدر!
زندگی میں شجاع کی شجاعت نظر آتی ہے، زندگی میں امین کی امانت نظر آتی ہے، زندگی میں صد یق کی صداقت نظر آتی ہے۔ زندگی میں رفیق کی رفاقت منظرِ عام پر آتی ہے، زندگی میں حسین کا حسن دکھائی دیتا ہے، زندگی میں محب کی محبت سامنے آتی ہے۔
معزز سامعین!
خودکشی تو ویسے بھی حرام ہے، میں کیوں اپنی زندگی کو ختم کروں ، مجھے جھوٹ، فریب، دھوکہ دہی ، رشوت ستانی،اقرباء پروری ، تعصب، اغواء برائے تاوان، خودغرضی ،نسل پرستی جیسی قبیح عادتوں کو زندہ درگور کرنا ہوگا۔ اور یہی حقیقت میں زندگی کی معراج ہے۔
جنابِ صدر!
زندگی کبھی علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی صورت میں ،کبھی درویش لا ہوری رحمۃ اللہ علیہ کی صورت میں،کبھی لطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ کی صورت میں،کبھی مجددالف ثانی کی صورت میں ،کبھی فرید الدین گنج شکررحمۃ اللہ علیہ کی صورت میں جب منظر عام پر آتی ہے تو زندگی ایک نعمت بن کر چمکتی ہے۔ اور پھر ایسی عظیم زندگی کو مشکلات کا گھر سمجھنے والے کور ذوق لوگ ہمیشہ کے لیے زیرزمین چلے جاتے ہیں اور زندگی کا سورج اپنی آب و تاب سے درخشاں رہتا ہے۔
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...