Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

جہالت ترقی کی دشمن ہے
ARI Id

1689956677855_56117562

Access

Open/Free Access

Pages

132

جہالت ترقی کی دشمن ہے
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معززصدر ومیرے ہم مکتب ساتھیو! آج مجھے جس موضوع پر گفتگو کا موقع فراہم کیا گیا ہے وہ ہے:’’جہالت ترقی کی دشمن ہے ‘‘
صدرِذی وقار!
اس کائنات رنگ و بو میں جو رنگینیاں نظر آرہی ہیں، جو رعنائیاں نمونہ دھنک پیش کر رہی ہیں، گلستانِ ہستی میں جو بہار آئی ہوئی ہے، چمنستانِ حیات نے جو اپنا بھرم قائم رکھا ہوا ہے۔ عنادلِ خوش الحان کی جو مترنم صدائیں گونج رہی ہیں، یہ سب کی سب شعور و آگہی کی مرہونِ منت ہیں۔
جنابِ صدر!
علم ایک ایسا نور ہے جو جہالت کی تار یک عباؤں کو تار تار کر دیتا ہے، آفتاب علم و دانش کی نور فشاں کرنیں جب ظلمت کدہ ٔجہالت پر پڑتی ہیں تو وہ بقعۂ نور بن جاتا ہے، عروج و ترقی کے راستے میں موجود رکاوٹیں ختم ہوجاتی ہیں، زندگی حسن و جمال کا مرقعّ بن جاتی ہے۔
محترم صدر!
تاریخ کے اوراق شاہد ہیں کہ جس نے بھی اپنے آپ کوعلم کے زیور سے مرصعّ کیا، اپنے سر پر معرفت وآ گہی کا تاج سجایا، اپنی کشتِ شعور و عقل کی علم و دانش کے ذریعے آبیاری کی ، اپنے قلب و اذہان کو بذریعہ علم و آ گہی طراوت بخشی ، علم و دانش کی خلعتِ فاخرہ زیب تن کی اللہ تعالیٰ نے انہیں عروج و ترقی کی مسند کا صدرنشین بنادیا۔
صدرمحترم!
جہالت واقعی ترقی کی دشمن ہے، ترقی کے مناظر دلکش دیکھنے کے لیے ،عروج کے لازوال نظاروں کی منظر کشی کرنے کے لیے، جہالت کی عینک کو اتارنا ہوگا، لا پرواہی اور غفلت کے حصار سے باہر آنا ہو گا ، تساہل پسندی کی خصلت قبیحہ کو نیست و نابود کرنا ہوگا، جہالت کی لائن پر چلنے والی گاڑی کبھی بھی مقام رفیعہ تک نہیں پہنچتی۔
صد رِ محتشم!
جہالت جہاں بھی ہوتی ہے اپنے منحوس سائے بکھیرتی ہوئی نظر آتی ہے، اپنے مہیب سایوں کے وجود سے زندگی کو اجیرن کر دیتی ہے، زندگی کی راحتیں، مسرتیں ، عنقا ہو جاتی ہیں، شجرِ جہالت میں پروان چڑھنے والا پوداکہیں بار آور ثابت نہیں ہوسکتا، میدانِ جہالت میں شاہسوا رعلم و دانش کا گزر نہیں ہوتا۔
جنابِ صدر!
جہالت کھیت وکھلیان میں ہوتو فصل ناکارہ ہوگی، جہالت گلستان و چمنستان میں ہو تو خس و خاشاک میں اضافہ ہوگا، جہالت گھر کے آنگن میں ہوگی تو غربت و افلاس کی فراوانی ہوگی، جہالت کے اندھیروں نے خانہ ٔدل کا احاطہ کیا ہوگا تو پریشانی اور انار کی تمہارے دروازے پر دستک دیں گی۔ جہالت کی مسموم فضاء کے ماحول میں سانس لینے والے کبھی اچھے نتائج نہیں دے سکتے۔
صدرِذی وقار!
جہالت کے ماحول میں پروان چڑھنے والے معلم کی تدریس معیاری نہ ہوگی، جہالت کے گرد سے مکدر ہونے والی میز مطالعہ علم وفن کے لیے سازگار نہ ہوگی۔ جہالت کی طاقت حاصل کرنے والے مجاہد کا جذبۂ جہادغیر معیاری ہوگا۔ جہالت کی زمین میں پرورش پانے والے گُل نرگس کی خوشبو عارضی ہوگی ، جہالت کی بھٹی پر تیار ہونے والی تیغ صرف ملمع کاری ہوگی۔
جنابِ صدر!
آج اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری عزت ہو، ہماری عظمت کا تاج دیگر اقوام کے لیے نمونہ ہو، ہمارے کھیت سر سبز و شاداب ہوں، ہمارے کارخانے کی مصنوعات معیاری ہوں، ہمارے عادل کے عدل سے مظلوم کو انصاف فراہم ہو، ہمارے خطیب کے خطبے میںوعظ ونصیحت کے جملہ پہلو بدرجہ اتم موجود ہوں ، ہمارے مدرس کی تدریس میں عظیم نکات ہوں، ہمارے طبیب ایک عظیم مسیحا ثابت ہو تو پھرہمیں جہالت کے گھٹا ٹوپ اندھیروں کوعلم کی روشنی میں بدلنا ہو گا۔ یہی اُجالے ہی عروج وترقی کے لیے مینارِ رنور ہیں۔ ورنہ جہالت تو ترقی کی دشمن ہے۔
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...