Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

ان کو خبر نہیں کہ لہو بولتا بھی ہے
ARI Id

1689956677855_56117569

Access

Open/Free Access

Pages

150

ان کو خبرنہیں کہ لہو بولتا بھی ہے
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر گفتگو کرنی ہے وہ ہے:’’ان کو خبرنہیں کہ لہو بولتا بھی ہے ‘‘
جنابِ صدر!
ہر اک کا انداز گفتگو مختلف ہے، فلک کی فضاء میں طیور بولتے ہیں، جنگل و بیاباں میں درندے بولتے ہیں، گھر میں کو چہ گرد مرغ بولتے ہیں، رات کی تنہائیوں میں مختلف جانور آوازیں نکالتے ہیں، فصیح زبان میں حیوان ناطق بولتے ہیں، انسانوں کے گروہ کانمائندہ انسان زبان کھول کر بولتا ہے۔
معزز سامعین!
جو عظمت کی داستاں رقم کر جاتے ہیں، جو اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے تاریخ کے اوراق کی زینت بن جاتے ہیں، جو زندگی کی بازی ہار کر بھی دامنِ حیات سے وابستہ رہتے ہیں وہ لوگ زندگی میں نہیں بعد از وفات بھی فلک جرأت و شجاعت پر آفتاب بن کر چمکتے ہیں۔ ان کی رگوں میں دوڑنے والا خون بھی حرارت و تمازت لیے ہوتا ہے اور شہادت کی منزل پر فائز ہونے کے باوجود بھی ان کا لہو بولتا ہے۔ جیسے آج کل کشمیر کے مجاہدین دشمن کے خلاف صف آرا ہیں۔
جنابِ صدر!
زندگی کے پر لطف لمحات گزارنے کے بعد جب وہ شہادت کے مقام پر رفیعہ کے حصول میں کامیاب ہوتے ہیں تو ان کے جسم سے بہنے والا خون بھی پس ماندگان کے لیے مہمیز ثابت ہوتا ہے اور یہی اس کی آواز ہے کہ انسانیت کے دامن سے مر بوط لوگ ایک ایسے جذبے سے حصول منزل کے لیے مستعد ہو جاتے ہیں۔
جنابِ صدر!
قوموں کی زندگی میں کچھ ایسے لمحات بھی آتے ہیں۔ جب انہیں تاریخ کے نازک ترین دور سے گزرنا پڑتا ہے 16 دسمبر 2014 کو پیش آنے والا المناک سانحہ جس میں ننگ انسانیت اور عافیت نا اندیش دہشت گردوں نے آرمی سکول پشاور کے کے معصوم طلباء پر قیامت صغریٰ برپا کر دی نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ پوری عالمی برادری کے لئے یہ ایک لمحہ فکر یہ ہے۔
برادرانِ اسلام !
یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ خونخوار درندے اور وحشی جانور بھی اپنے بچوں کو ہلاک نہیں کرتے بچے جو قدرت کا حسین شاہکار ہوتے ہیں۔ ان کے بارے میں آپ ؐنے فرمایا کے باغ جنت کے خوبصورت پھول ہیں ہر صاحب ِایمان مسلمان کا یہ فیصلہ ہے کہ ان نازک کلیوں اور معصوم پھولوں کے مسلنے والے لوگ انسانیت کے ماتھے پر ایک بد نما داغ ہیں۔
جنابِ صدر!
آج کے دن مجھے ایک پیغام دینا ہے اپنی قوم کے حکمرانوں، دانشوروں اور طلباء برادری کے نام کہ ہمیں صفوں میں اتفاق و اتحاد پیدا کرتے ہوئے پوری قوم کو ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنا دینا ہے تا کہ آئندہ ہماری قوم کے بچوں کی طرف اٹھنے والی نظر کو پھوڑ دیا جائے۔
حاضرین محفل!
قاتل نے اس صفائی سے دھوئی ہے آستیں
اُس کو خبر نہیں کہ لہو بولتا بھی ہے
معزز سامعین!
ہم کائنات ِعالم کے عظیم ترین مذہب اسلام کے پیروکار،بے مثل و لاریب کتاب قرآن مجید اور پیغمبر انقلاب کے ماننے والے ہیں ہمیں کسی بھی صورت میں دشمنانِ اسلام کا آلہ کارنہیں بننا ہے۔ اور قوم کے، ملت کے اور دین کے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔
میں انہی اشعار پرا پنی تقریر ختم کرتا ہوں!
اے دشمنِ جاں یہ مت سمجھو ہم تم سے ڈرنے والے ہیں
ہم تین سو تیرہ ہو کر بھی باطل سے لڑنے والے ہیں
تو قوت بازو پر نازاں ہم خوف خدا کے قائل ہیں
اے غافل ہے یہ بھول تری ہم پھر سے سنبھلنے والے ہیں
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...