Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

ہم زندہ قوم ہیں
ARI Id

1689956677855_56117570

Access

Open/Free Access

Pages

152

ہم زندہ قوم ہیں
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر لب کشائی کا موقع مل رہا ہے وہ ہے:’’ہم زندہ قوم ہیں‘‘
صدرِذی وقار!
زندگی جہاں بھی ہو حرکت کی علامت ہے۔ حرکت ہے تو زندگی ہے، حیات ہے، زیست ہے، زندگی کی اپنی برکات ہوتی ہیں، جن کی اپنی رعنائیاں ہوتی ہیں، زندگی کے اپنے نشیب و فراز ہوتے ہیں، زندگی کا تصور ہی دلفریب مناظر کا داعی ہوتا ہے۔
جنابِ صدر!
گل ٔپژ مردہ باعث نفرین ہوتا ہے، عروق مردہ کو حیات ِنو بخشنے کے لیے کافی تگ و دو کی ضرورت ہوتی ہے، مفلوج زدہ عضو کی بحالی کے لیے نظر یں کسی مسیحا کی متلاشی ہوتی ہیں، خزاں رسیدہ شجر پر بہار کی آمد نوید مسرت سے کم نہیں ہوتی۔
جنابِ صدر!
زندگی رات کی تنہائیوں میں آئے تو بدر کامل کا احساس دلاتی ہے، زندگی فلک کی رفعتوں میں پہنچے تو آفتاب بن کر چمکتی ہے، زندگی بحرِ ظلمات میں غواّصی کرے تو نا خدا کا وجود بن جاتی ہے، زندگی اقوام میں اپنے وجود کا احساس دلائے تو اس گیتی کے ماتھے کا جھومر ثابت ہوتی ہے۔
صدرِذی وقار!
اللہ کا شکر ہے کہ ہم زندہ قوم ہیں ، ہمارے افکار زندہ ہیں، ہمارے اطوار زندہ ہیں، ہماری سوچیںمثبت ہیں، ہمارے نوجوان حیات وزیست کا مجسمہ ہیں، ہمارے اسلاف کی نصائح زندگی کو تابندگی فراہم کرتی ہیں، ہمارے شعور علم وآگا ہی کانمونہ ثابت ہوتے ہیں۔
اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی
ہو جس کے جوانوں کی خودی صورتِ فولاد
جنابِ صدر!
ہمارا مجاہد سرحدوں پر زندہ ہے، ہمارا منصف انصاف کی کرسی پر زندہ ہے، ہمارا کسان فصل کوکشتِ زعفران بنانے کے لیے زندہ ہے۔ ہمارا تا جر مارکیٹ میں فراہمی اجناس کے لیے زندہ ہے، ہمار از رگرطلائی زیورات کی صناعی کے لیے زندہ ہے، ہمارا خطیب اسلامی تعلیمات کی ترویج کے لئے زندہ ہے۔
صدرِ ذی وقار!
ہمارامعلم اپنی تدریس کو کامیاب بنانے کے لیے زندہ ہے، ہمارے بزرگ اعلیٰ پند و نصائح کی خاطر زندہ ہیں ہماری قوم کی خواتین اپنی قوم کو اوجِ ثریا تک پہنچانے کے لیے مردوں کا دست راست بننے کے لئے زندہ ہیں ، ہمارے ملک وقوم کے نوجوان اپنے ملک اور قوم کی خاطر جان کی قربانی پیش کرنے کے لئے زندہ ہیں۔
جنابِ صدر!
کیونکہ ہم زندہ قوم ہیں ، یہ صرف تصور ہی نہ ہو، یہ صرف نظر یہ ہی نہ ہو، یہ صرف خیال وگمان ہی نہ ہو، اس کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے، اس کے لیے قوم کی خاطر تن، من ، دھن قربان کرنے کی ضرورت ہے۔
صدرِذی وقار!
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری زندگی کا تصور دیگر اقوام کے دل میں جاگزیں ہوتو اس کے لئے شب وروز کوشش کرنا ہوگی، اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا ، اپنی جملہ مساعی جمیلہ کو ملک و قوم کے حسن کو نکھارنے کے لئے استعمال کرنا ہوگا، جہاں بھی ہماری ضرورت ہوگی وہاں سرخیل کے طور پر اپنے وجود کو ثابت کرنا ہوگا۔
ہم قوم ہیں سن لو، ہم قوم ہیں
دنیا والو! ہم زندہ قوم ہیں
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...