Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا
ARI Id

1689956677855_56117580

Access

Open/Free Access

Pages

175

نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے:’’نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا‘‘
صدرِذی وقار!
اس عالم رنگ و بو میں جہاں کہیں بھی انسان موجود ہے اس کے دل میں یہ خواہش بڑی شدومد کے ساتھ انگڑائیاں لے رہی ہے کہ وہ معروف ہو جائے، اس کی عظمت کے ڈنکے بجنے لگیں ، اس کی چار دانگ عالم میں مشہوری ہو جائے ، اس کے سر پر ناموری کا تاج سج جائے۔
جنابِ صدر!
شہرت کا عقاب بلند پروازی کرسکتا ہے ، مجدی و سروری کی آرزو پوری کی جاسکتی ہے، نامی کہنے کا خواب پورا ہوسکتا ہے، عزت و عظمت کی فاختہ اپنے گھر کی منڈیر پر بٹھائی جاسکتی ہے، گلستان و چمنستان میں بڑے پن کے گلہائے رنگا رنگ کھلائے جاسکتے ہیں، اپنے اعزاء واقارب، احباب واصدقاء کے درمیان اپنی بڑائی کا لوہا منوایا جا سکتا ہے ،لیکن
جنابِ صدر!
اس کے لیے تساہل وغفلت کی عبا کو تار تار کرنا ہوگا ، اس کے لیے جہد مسلسل اور پیہم کدوکاوش کرنی ہوگی ، اس کے لیے تیشٔہ فرہاد استعمال کرتے ہوئے جوئے شیر لانا ہوگی، اس کے لئے آرام و آسائش کی قربانی دینی ہوگی ، اس کے لیے زندگی کے حسین لمحات کو خیر باد کہنا ہو گا۔
صدرِذی وقار!
تاریخ کے اوراق کی ورق گردانی سے یہ بات مترشحّ ہوتی ہے کہ جن نابغہ ٔروزگار ہستیوں نے مقام ِرفیعہ پر قدم رکھا اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کے ساتھ ساتھ ان کی محنت بھی شامل تھی ، ان کی شبانہ روز کوششوں اور کاوشوں کا بڑا عمل دخل تھا، ان کی محنتِ انتھک کا ثمرہ تھا، ان کے لیل و نہار اور ماہ و سال ان کی سخت جد و جہد اس کے شاہد ہیں۔
جنابِ صدر!
گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے تصوف کے میدان میں شا ہسواری کی تو اس میں ان کی محنت شاقہ شامل تھی ، امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے فلسفہ میں میدان مارا تو ان کی انتھک محنت و مشقت کا نتیجہ تھا، امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے حدیث میں یدِ طولیٰ حاصل کیا تو یہ ان کی پیہمِ جد و جہد کی وجہ تھی، امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے فقہ میں امامت کا درجہ حاصل کیا تو یہ ان کی جہد مسلسل تھی۔
صدرِ محترم!
کاشت کا راگرفصل اچھی اگا نے کا آرزو مند ہے تو اس کو اچھے بیج کے ساتھ ساتھ اچھی ٹیکنالوجی بھی استعمال کرنا ہوگی ، معمار اگر تعمیراتی میدان میں اپنا نام پیدا کرنا چاہتا ہے تو اس کو سخت محنت کرنا ہوگی ، خطیب اگر اپنے خطبے کو کامیاب بنانا چاہتا ہے تو کاہلی اور سستی کی گرد سے اپنی کتب کو پاک رکھنا ہوگا۔
جنابِ صدر!
ارشاد رسالت مآبؐہے کہ من جد وجد ’’جس نے کوشش کی اس نے حاصل کر لیا‘‘ جو کوشش نہیں کرتاوہ خائب وخاسر رہتا ہے، نا کامی اس کا نصیب بن جاتی ہے، کامیابی کے راستے مسدود ہو جاتے ہیں، ذلت و رسوائی اس کا مقدر بن جاتی ہے، ندامت و شرمندگی کے بادل سر پر منڈلانے شروع ہو جاتے ہیں۔
صدرِذی وقار!
طالب علم کو محنت ایک اچھا طالب علم بنا دیتی ہے، عادل ومنصف کو جد و جہد ایک مایہ ناز قاضی بنا دیتی ہے، عام مقرر اگر محنت کرے تو خطیب لاثانی کے منصب پر فائز ہو جاتا ہے، عام فوجی اگر جہد مسلسل کو اپنی عادتِ ثانیہ بنالے میجر کے عہدے پر فائز ہو جا تا ہے۔

جنابِ صدر!
سخت کوشش اور جفاکش انسان اپنی محنت کا پھل خود کھاتا ہے، اس کے ضعیف اور کمزور والدین مستفید ہوتے ہیں ، اس کے نابالغ اور ناتواں بچے اس کی محنت کے شجر سایہ دار میں محواستراحت ہوتے ہیں، محنت اور کوشش ایک ایسا ہالہ نور ہے جو گردونواح کو منور کرتا ہے، ایسا ابرِ کرم ہے جس سے مسرتوں اور فرحتوں کی بارش ہوتی ہے۔ محنت و مشقت ہی انسان کوثریّا کی بلندیوں سے آشناء کرتی ہے۔
نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا
سو بار جب عقیق کٹا تب نگیں ہوا
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...