Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

بچپن مولانا احمد رضا بریلوی
ARI Id

1689956677855_56117581

Access

Open/Free Access

Pages

178

بچپن مولانااحمد رضابریلوی
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے:’’بچپن مولانا احمدرضابریلوی ‘‘
صدرِذی وقار!
انسان کے تین ادوار ہوتے ہیں جو اس کی شخصیت کی ہمہ گیریت پر روشنی ڈالتے ہیں، اس کے شخصی حسن کے نکھار کا پتہ دیتے ہیں، اس کی زندگی کے نشیب و فراز کے بارے میں آگاہی بہم پہنچاتے ہیں ، اس کی معاشی، معاشرتی، سیاسی اور مذہبی حیثیت کی نشاندہی کرتے ہیں۔
جنابِ صدر!
ضروری تو نہیں کہ یہ تینوں ادوار ایک پہ آئیں۔ کسی نے بچپن میں داعی اجل کو لبیک کہنا ہوتا ہے، کسی نے جوانی میں زندگی کی بوقلمو نیوں کو خیر باد کہنا ہوتا ہے، اور کوئی ایسے ہوتے ہیں جن کو زندگی پیرانہ سالی تک مہلت دیتی ہے اور تادیر زندہ رہتے ہیں۔
صدرِذی وقار!
وہ خوش نصیب ہوتا ہے جس کے بچپن میں ، جس کی جوانی میں، جس کے بڑھاپے میں ہم آہنگی ہوتی ہے۔ جس کے یہ ایّام معاشرے کے لئے ،قوم کے لئے ،خاندان کے لئے مفید اور سودمند ہوتے ہیں، جو بچپن سے لے کر پیرا نہ سالی تک ہر شعبہ ٔحیات میں ایک نمونہ ثابت ہوتا ہے۔
جنابِ صدر!
کئی نابغۂ روزگار ہستیاں ایسی گزری ہیں جن کی زندگی پیدائش سے لے کر قبرکی لحد تک مثالی رہی ہیں۔ لیکن ان نفوسِ قدسیہ میں اعلیٰ حضرت عظیم البرکت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے جو مقام حاصل کیا ہے وہ مہر نیم روز کی طرح متبیّن اور واضح ہے۔
معزز سامعین!
اللہ نے آپ کو دینِ اسلام کا خادم پیدا فرمایا، عشقِ مصطفیٰؐ آپ کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتا تھا۔ حضورؐ کی محبت آپ کے بدن میں انگڑائیاں لیتی تھی ، دن ہو یا رات قیام وقعود ہو، خلوت ہو جلوت ہو ،گھر ہو یا بازار ہو، ریگستان ہو یاگلزار ہوآپ جہاں کہیں بھی ہوتے عشق نبیؐ کے گلستان میں گل چینی کرتے ہوئے نظر آتے۔
انھیں جانا انھیں مانا نہ رکھا غیر سے کام
لِلِّٰہ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا
جنابِ صدر!
جہاں تک آپ کے بچپن کی بات ہے۔ آپ کا بچپن مثالی تھا۔ آپ نے تقریبا ًچار سال کی عمر میں قرآن ناظرہ پڑھ لیا۔ 6 سال کی عمر میں میلادِ مصطفیؐکے موقع پر ایسی پرمغز تقریرکی کے عظیم سے عظیم مقرربھی انگشت بدنداں رہ گئے اور بزبانِ حال بول اٹھے کہ واقعی اللہ تعالیٰ نے آپ کو دیدہ ور پیدا کیا ہے۔
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
صدرِذی وقار!
آپ کی ذہانت کا یہ عالم تھا کہ ایّام طفولیت میں ہی فنِ نحو کی مشہور کتاب ہدایۃ النحو کی شرح عربی میں لکھ دی تقویٰ کا یہ عالم کہ تھا کہ بچپن ہی سے آپ کے چلنے کی آواز نہ آتی تھی۔ مرتبہ حیا پر اس قدر فائز تھے بچپن میں ہی غیرمحرم عورت سے پردہ کرتے تھے۔
صد رِمحترم!
لڑکپن سے ہی نماز با جماعت کی پابندی تکبیر اولیٰ کی محافظت ، سات سال کی عمر سے ہی رمضان کے روزوں کا باقاعدہ اہتمام، آپ کی فطرت ثانیہ بن چکا تھا۔ اسلامی خدوخال آپ کے چہرہ بشریٰ سے نمایاں تھے۔ آپ کے بزرگوں ، اساتذہ اور سلف صالحین نے اندازہ لگا لیا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں کسی خاص مقصد کے لیے پیدا کیا ہے۔
محترم صدر!
موضوع کے مطابق گفتگوصرف آپ کے بچپن پر کرنی ہے ورنہ ان کی جملہ حیات مستعار کا اگر بالاستیعاب تذکرہ کیا جائے تو گھنٹوں درکار ہیں۔ میں انہیں الفاظ پر اپنی گفتگو ختم کرتا ہوں کہ اگر ہم دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر گفتگو کرنا چاہتے ہیں تو سیرت ِرضااپنانا ہوگی۔
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...