1689956677855_56117582
Open/Free Access
180
فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز سامعین اور میرے ہم مکتب ساتھیو! آج مجھے جس موضوع پر لب کشائی کی سعادت حاصل ہورہی ہے وہ ہے:’’فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں ‘‘
صدرِذی وقار!
فرد ملت کی بنیادی اکائی ہے ،فرد ہے تو ملت ہے، فرد ہے تو قوم کا وجود ہے، فرد ہے تو اس کائنات کی رنگینیاں ہیں، فرد ہے تو اس کا ئنات کی رعنائیاں ہیں ، فرد ہے تواس گیتی کے گلشن میں بہار ہے، فرد ہے تو اس گلستانِ ہستی میں نکھارہے۔
جنابِ صدر!
یہ مصرع ہمیں اتحاد کا درس دے رہا ہے۔ہمیں اتحاد کی بابت آگاہ کر رہا ہے، فردکا وجود ہی اتحاد کی بدولت قائم ہے، اتحادکا لفظ ہے ہی بڑی جاذبیت کا حامل ، یہ جس فقرے میں آ جائے اس کے معنی میں حسن پیدا ہو جاتا ہے، چند اینٹیں متحد ہو جائیں تو مکان کی تعمیر ہو جاتی ہے، چند قطرے متحد ہو جائیں تو بحر بے کنار کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
صدرِ ذی وقار!
اتحاد جس صورت میں بھی موجود ہو قابل تحسین تصور کیا جاتا ہے، جوقوم آپس میں مربوط ہوتی ہے وہ ہر لحاظ سے خوش و خرم ہوتی ہے، اس کی فضاؤں میں آلودگی کا زہر نہیں ہوتا، اس کے کھلیانوں میں غیر نافع بوٹیاں نہیں اگتیں، اس کے شجر سایہ دار خزاں آشنا نہیں ہوتے ، اس کے میدان ویران نہیں ہوتے ، اس کے ہسپتال آباد نہیں ہوتے۔
جنابِ صدر!
اسلام میں اتحادِ ملی پر بڑا زور دیا گیا ہے، حدیث پاک میں ہے کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، مسلمان مسلمان کوگالی نہیں دیتا، مسلمان مسلمان کو برا بھلا نہیں کہتا، مسلمان کی سوچ اپنے بھائی کے لیے مثبت ہوتی ہے، ایک اور حدیث پاک میں ہے کہ جب ایک شخص دوسرے کی مدد میں لگا رہتا ہے تو اس وقت تک اللہ تعالیٰ اس کی مدد میں لگا رہتاہے۔
جنابِ صدر!
آسمان پر ستارے اکٹھے ہو جائیں تو کہکشاں کو جنم دیتے ہیں، برسات کے موسم میں فلک کے افق پر رنگ اکٹھے ہو جائیں تو قوس قزح کا وجود سامنے آجاتا ہے، فضا میں چند قطرے اکٹھے ہو جائیں تو ابرِ رحمت بن کر برستے ہیں۔
جنابِ صدر!
کعبہ پر حملہ کے وقت چندا با بیل متحد ہو جائیں تو ابرہہ کے لشکر کو نیست و نابود کر دیتے ہیں۔اگر اقوام متحداور مربوط ہو جائیں تو ایک عظیم معاشرہ اور ایک عظیم ریاست اور ایک عظیم ملک منصہ شہود پر جلوہ گر ہوتا ہے۔
صدرِذی وقار!
اقوام کے ربط سے افراد کا وجود قائم ہے، معاشی ترقی ، اقتصادی عروج سیاسی استحکام ، فرمانروائی کے ڈھنگ، عدالتی حسن، مسیحائی کے کر شمے یہ سب کچھ ربط ملت اور اتحاد و اتفاق کے مرہون منت ہیں۔
فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں اور بیرونِ دریا کچھ نہیں
والسلام
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |