Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

میری زندگی کا مقصد
ARI Id

1689956677855_56117584

Access

Open/Free Access

Pages

184

میری زندگی کا مقصد
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون ط صدق اللہ مولنا العظیم
صدرِذی وقار! معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو! آج مجھے جس عنوان پر اظہار خیال کا موقع فراہم کیا گیا ہے وہ ہے:’’میری زندگی کا مقصد ‘‘
معزز سامعین!
اس دنیاو مافیہا میں کوئی چیز ایسی نہیں جواللہ تعالیٰ نے بے مقصد پیدا فرمائی ہو۔ مشرق سے مغرب تک جنوب سے شمال تک، زمین کی گہرائیوں سے لے کر آسمان کی بلندیوں تک ، خلوتوں سے لے کر جلوتوں تک ، تنہائیوں سے لے کر شہنائیوں تک ، گود سے لے کر گور تک ہر چیز اللہ تعالیٰ نے بامقصد پیدا فرمائی ہے۔
جنابِ صدر!
ریت کا ذرہ ، پانی کا قطرہ، ہوا کا جھونکا، صحراؤں کی سنسناہٹ ، فضاؤں کی سرسراہٹ، ستاروں کی چمک، سیاروں کی دمک، پھولوں کی مہک ،کلیوں کی چٹک، سورج کی روشنی، چاند کی چاندنی یہ جملہ مظاہر فطرت ببانگِ دہل یہ اعلان کررہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بامقصد اور کائنات کی رنگینیوں میں اضافے کے لیے وجودعطافرمایا ہے۔
معزز حاضرین!
ایک مرتبہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تبارک و تعالیٰ سے عرض کی اور ہم کلام ہوئے کہ یا اللہ العالمین تو نے چھپکلی کو کیوں پیدا فرمایا تو اللہ تعالیٰ نے ارشاد فر مایا کہ اے موسی کچھ دیر پہلے یہی سوال مجھ سے چھپکلی کر چکی ہے کہ تو نے موسیٰ علیہ السلام کوکس مقصد کے لیے پیدا فرمایا۔ عربی کا مقولہ ہے:فعل الحکیم لا یخل عن الحکمہکہ حکیم کا فعل حکمت سے خالی نہیں ہوتا ۔ یعنی اللہ تعالیٰ نے دنیا کی ہر چیز کسی نہ کسی مقصد کے لیے پیدا فرمایا۔
چاند کو پیدا فرمایا روشنی اور چاندنی کے لیے،بحر اور بحیروں کو پیدا فرمایا،حیات نباتات کے لیے ،ستاروں کو پیدا فرمایا،تعیّن اوقات کے لیے اور زینت افلاک کے لیے
شجروں ،حجرو،ں گلشن و گلستانوں، کھیتوں کھلیانوں الغرض ہر چیز کو انسان کے لیے وجود بخشا لیکن انسان کو جب پیدا فرمایا تو اس کی زندگی کا مقصد اپنی عبادت اور معرفت متعین کیا۔
جانور پیدا کیے تیری وفا کے واسطے
کھیتیاں سر سبز ہیں تیری غذا کے واسطے
چاند ، سورج اور ستارے ہیں ضیا کے واسطے
سب جہاں تیرے لیے اور تو خدا کے واسطے
معزز سامعین!
اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیدا فرمایا تو اس کا مقصد بھی دیگر مخلوقات کی نسبت انوکھا اور نرالا رکھا۔ جس طرح دیگر انسانوں کا مقصد اعلیٰ اور ارفع ہے اس طرح میرا بھی اشرف المخلوقات ہونے کے ناطے عظیم اور ارفع مقصد ہے۔ میں تعلیم حاصل کروں تو مقصد رضائے الٰہی اور رضائے رسولؐ ہو، میں حصول رزق کے لیے اپنے گھر کو غیرخیرآباد کہوں تو مقصد رضائے الٰہی ہو، میں تعلیم کے زیور سے طلبا ء کو آراستہ کروں تو مقصد رضائے الٰہی ہو۔
جنابِ صدر!
میں بہن بھائیوں میں ہوں، میں اہلِ خانہ میں ہوں، میں دوست احباب میں ہوں، میں اپنے ماتحتوں میں ہوں، میں اپنے افسروں میں ہوں ، میں سفر کی شکل میں ہوں یا حضر کی راحت میں ہوں، میں جنگل کی تنہائیوں میں ہوں یا با رونق بازاروں میں ، میری خلوت، میری جلوت ، میری راحت، میری کلفت، میرا دکھ، میرا سکھ، میری زندگی ، میری موت سب کچھ اللہ اور اس کے رسول ؐکی رضا کی خاطر ہو تو اسی میں کامیابی ہے۔
میری زندگی کا مقصد تیرے دیں کی سرفرازی
میں اسی لیے مجاہد میں اسی لیے ہوں غازی
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...