Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

میرا بستہ
ARI Id

1689956677855_56117589

Access

Open/Free Access

Pages

194

میرا بستہ
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو! آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کا کہا گیا ہے وہ ہے:’’میرا بسۃ ‘‘
معزز سامعین!
میرابستہ کا تصور جب ذہن میں آتا ہے تو فوراً ایک طالب علم کی تصویر ذہن میں گردش کرنا شروع کر دیتی ہے ایک علم کے متلاشی کا تصور پیدا ہو جا تا ہے۔ تشنگانِ علم دماغ کی سکرین پرنمودار ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
صاحبِ صدر!
یہ بستہ ہی تو ہے جو کسی نہ کسی صورت میں اپنا وجود برقرار رکھے ہوئے ہے وہ کتنے خوش نصیب لوگ ہوتے ہیں جو بستہ سے پیار کرتے ہیں، جو بستے کو حرزِ جاں بناتے ہیں، جو بستہ کے ساتھ وابستہ رہتے ہیں، جو بستہ کی خوبیوں سے کما حقہ واقف ہوتے ہیں ، جو بستے میں موجودعلمی ہیرے و جواہرات اٹھاتے ہوئے اپنے سر فخر سے بلند کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
جنابِ صدر!
میرا بستہ یہ طالب علم کہہ رہا ہے جس کے شب وروزعلم کی تلاش میں گزرتے ہیں جس کے لیل و نہار معلوماتِ عامہ کے حصول میں صرف ہوتے ہیں، جس کے لمحات زیست اپنے استاد کی خدمت میں گزرتے ہیں، جو بستہ کے ذریعے جبال شامخہ کی سینہ شگافی کرنا چاہتا ہے، جو بستہ کے ذریع فضاء میں پرواز کا متمنی ہے، جو بستہ کے ذریعے کھیت و کھلیان سے مال وز رنکالنا چاہتا ہے، جو بستہ کے ذریعے چاند پر سفر کرنے کا آرزو مند ہے، جو بستہ کو اُٹھا کر خدمت اسلام کے لیے کمربستہ ہونا چاہتا ہے۔
جنابِ صدر!
بستہ سے محبت سلف صالحین کا وطیرہ رہا ہے، علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے بستہ اٹھایا تو حکیم الامت بن گئے۔ محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ نے بستہ اٹھایا تو قائداعظم بن گئے ،فرید الدین رحمۃ اللہ علیہ نے بستہ اٹھایا تو گنج شکر بن گئے، علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے بستہ اٹھایا تو گنج بخش بن گئے۔ الغرض جس نے بھی بستہ سے پیار کیا تو گویا اس نے علم و دانش سے پیار کیا، علم وآگہی سے پیار کیا، واقفیت سے پیار کیا تو وہ میدانِ علم و دانش کا شاہسوار بن گیا۔
جنابِ صدر!
میرابستہ علم و دانش کی ایک علامت تصور کیا جاتا ہے، اس بستہ میں علم کے موتی و جواہرات کی وافر مقدار کا مہیا کرنا ارباب حل و عقد کی ذمہ داری ہے ،علم و حکمت سے معّرابستہ صرف وزن ہی وزن ہے جو بعد میں سوائے تھکاوٹ کچھ نہیں دیتا۔
محترم صدر!
علم و آ گہی سے بھر پور یہ تھیلی جو بعد میں بستہ اور پھر دور جدید میں bag کے نام سے یاد کی جاتی ہے، موجودہ حکومت، صوبائی وزارت تعلیم اور سرکاری پرنٹنگ کارپوریشن کی خصوصی توجہ کی مستحق ہے، ارباب حل وعقد اس جانب اپنی توجہ مبذول کریں اور بستہ کا وزن ہلکا کریں تا کہ کہیں وزنی بستہ کندھوں پر اُٹھانے والا طالب علم مضمحل ہو کر ملک و قوم کے ناتواں افراد کا وزن اُٹھانے سے دستبردار نہ ہو جائے۔ہمیں بارگاہِ بستہ میں دست بستہ حاضر رہنے کی ضرورت ہے۔
اگر بننا ہے عالم تو محبت کر تُو بستے سے
اُٹھا دے گا جہالت کے سبھی پتھر یہ رستے سے
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...