1689956677855_56117596
Open/Free Access
210
کمپیوٹر عصر حاضر کی اہم ضرورت
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے:’’ کمپیوٹر عصر حاضر کی اہم ضرورت‘‘
کمپیوٹر عقلِ انسانی کا اک انعام ہے
زندگی کا سہل اس کے دم سے ہر اک کام ہے
صدرِذی وقار!
قوموں کی زندگی میں کچھ لمحات ایسے آتے ہیں جو ان کی زندگی میں امر ہو جاتے ہیں۔ قرآنِ پاک میں ہے کہ انسان کے لیے کائنات کی ہر چیز مسخر کر دی گئی ہے۔ ہر چیز انسان کے تابع ہے، انسان جب چاہے، جہاں چاہے اور جیسے چاہے کائنات کے ذرے ذرے پرحکومت کر سکتا ہے، قرآن پاک کی اس آیت نے اہل لب کی زندگی میں انقلاب برپا کر دیا، اور کمپیوٹر کو دیکھ کر قرآن پاک کی یہ حقیقت تو اور بھی الم نشرح ہو جاتی ہے کہ کائنات کی ہر چیز مسخر کر دی گئی ہے۔
جنابِ صدر!
کمپیوٹر عصر حاضر کی اہم ضرورت ہے ، یہ ہمارے لاکھوں مسائل حل کر دیتی ہے۔ کمپیوٹر کی ایجاد ایک ایسی ایجاد ہے کہ ہماری بے شمار مشکلات آناًفا ناًدرست انداز میں حل کر دیتی ہے، یہ اعدادوشمار کو جمع کرنے اور ان کا تقابلی جائزہ لینے کے کام بھی آتا ہے، دوسرے الفاظ میں اس کی اپروچ اور ڈاٹا کاعمل انسانی دماغ سے کئی گنا بہتر اور جلدحل ہوجاتا ہے یہ معلومات کو print کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
صدرِ ذی وقار!
کمپیوٹر عصر حاضر میں اللہ تعالیٰ کا انعام ہے، ایک عظیم نعمت ہے، ایک نفع بخش ایجاد ہے، جس طرح اللہ تعالیٰ نے دنیا کے لیے اپنی نعمتوں کی فراوانی فرمائی ہے، اپنے انعاماتِ رفیعہ سے عوام النّاس کو نوازا ہوا ہے، اپنے بندوں کو دنیا وعقبیٰ میں بشارتیں عطا فرمائی ہوئی ہیں اپنے ماننے والوں کے لیے زندگی کے لمحات کو حسین و جمیل بنایا ہوا ہے، یہ سب خالق کائنات کی طرف سے انعامات ہی کی صورتیں ہیں۔ اسی طرح کمپیوٹر بھی انعامِ الٰہی میں سے ہے۔
جنابِ صدر!
آج کے اس دور میں کمپیوٹر نے تعلیمی میدان میں انقلاب برپا کر دیا ہے، پرائمری سے لے کر یونیورسٹی تک کے تمام طلباء اس سے مستفید ہورہے ہیں، اس سے لوگوں کو تربیت دی جاتی ہے، اس سے تحقیقی کام بھی ہورہے ہیں ،کمپیوٹر میں امتحان کے نتائج بھی تیار کیے جاتے ہیں، رول نمبر سلپس تیار کی جاتی ہیں ، یونیورسٹیوں نے اپنے علیحدہ علیحدہ کمپیوٹرکے شعبے کھول رکھے ہیں ، تمام تعلیمی نظام آج کل کمپیوٹر کے گرد ہی گھومتا ہے۔
صدرِذی وقار!
کمپیوٹر اس جدید دور میں طالب علموں کے لیے نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں ہے، انٹرسسٹم کے ذریعے دنیا بھر کی معلومات حاصل کی جاسکتی ہے، تعلیمی وتحقیقی کام پلک جھپکتے ہی کمپیوٹر کی سکرین پر دیکھے جا سکتے ہیں ، پروجیکٹر، ٹیلی ویژن، ریڈیو، اور ٹیپ ریکارڈ والے کام اب صرف کمپیوٹر کی مدد سے کیے جاتے ہیں، کمپیوٹر کی ایجادعصرِحاضر کی نہ صرف ضرورت ہے بلکہ اس جدید دور میں اس کے بغیر زندگی ادھوری ہے، زندگی کی بڑی بڑی مشکلات صرف اس کی مدد سے ختم ہوجاتی ہیں۔
جنابِ صدر!
کمپیوٹر کی میموری اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ان کے اندر آسانی سے کتابوں کا ذخیرہ کیا جا سکتا ہے، اس سے اصطلاح کا صحیح استعال ،تلفظ کی درستگی ، تلفظ کی ادائیگی یہ سب کچھ کمپیوٹر کی مدد سے ہم سیکھ سکتے ہیں ،کمپیوٹرنے انسانی ذہن کو وسعت، انسانی زندگی کے لیے سہولت، انسانی جسم کے لیے علاج ،انسانی دل و دماغ کے لیے طراوت کا سامان اور زندگی کے لیے مسرت و شادمانی کے مواقع کی فراہمی کویقینی بنادیا ہے۔
صدرِمحترم!
خواہ کوئی ایّام پری میں ہو، یا کوئی صغرسنی میں ہو، ایّام طفولیت گزار رہا ہو، یا عالم شباب کے مزے لوٹ رہا ہو ،خواہ رَجُل رشید ہو ، یا منکسر المزاج شخص، خواہ کوئی صاحب ثروت ہو ، یا تنگدست کسی کے گلستان ہستی میں بہار آ گئی ہو، یا اس کے شجر سایہ دار کو خزاں نے ویران کر دیا ہو، کوئی آسمانِ علم و حکمت کا ماہتاب و آفتاب ہو یا میدانِ علم و دانش کا شاہسوار ،کوئی آسمان پر محو پرواز ہو یا زمین پر پیادہ پا سب کے لیے کمپیوٹر کی ایجاد نہایت اہمیت کی حامل ہے اور اس کے بانی ’’چارلس بابیج‘‘ کے لیے دل سے دعائیں نکلتی ہیں۔
کمپیوٹر وقت کی سب سے بڑی ایجاد ہے
’’چارلس بابیج‘‘ کا اب نام سب کو یاد ہے
والسلام
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |